تہران (اے بی این نیوز)ایرانی شہرتہران کے مغربی علاقے چِتگَر جھیل کے قریب واقع بلند و بالا رہائشی عمارت، جسے جوڈیشری ٹاور کہا جاتا ہے میں زوردار دھماکہ ، دھماکے سے قریبی عمارتیں بھی لرزگئیں۔
جبکہ غیر ملکی میڈیا کے مطابق مذکورہ عمارت میں ایرانی فوج کے چیف آف اسٹاف جنرل عبدالرحیم موسوی موجود تھے جنہیں تہران میں شہید کر دیا گیا، یہ ایرانی فوج کے چوتھے اعلیٰ ترین جنرل کی شہادت ہے۔
ایرانی میڈیا کے مطابق دھماکے کے باعث عمارت کے ایک اپارٹمنٹ کو شدید نقصان پہنچا جو کہ ایرانی مسلح افواج سے منسلک بتایا جارہا ہے ۔میڈیا رپورٹس کے مطابق رپورٹس کے مطابق یہ رہائشی کمپلیکس ایرانی مسلح افواج سے منسلک ہے، غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق اس واقعے میں ایرانی مسلح افواج کے ایک اہم جنرل کے جاں بحق ہونے کی بھی اطلاعات ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ دھماکے کی وجہ مبینہ طور پر ڈرون حملہ ہو سکتی ہے تاہم ایرانی حکام نے تاحال اس کی باضابطہ تصدیق یا تردید نہیں کی۔ مقامی میڈیا کی بعض رپورٹس میں اسے گیس لیکیج کا نتیجہ قرار دیا جا رہا ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان اور روس کے درمیان اسٹیل ملز کی بحالی کیلئے پروٹوکول پر دستخط