واشنگٹن (اے بی این نیوز) دنیا کے امیر ترین اور متنازع ترین کاروباری شخصیت ایلون مسک نے بالآخر سیاست میں باضابطہ قدم رکھ دیا ہے، جس سے امریکی سیاست کا منظرنامہ ہل کر رہ گیا ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق، ایلون مسک نے اپنی نئی سیاسی جماعت “America Party” کے تحت فیڈرل الیکشن کمیشن (FEC) میں کاغذات جمع کرا دیے ہیں، جس کے بعد اب وہ نہ صرف فنڈ ریزنگ بلکہ آئندہ انتخابات میں بھرپور سیاسی سرگرمیوں کا آغاز بھی کر سکتے ہیں۔
دلچسپ بات یہ ہے کہ اس جماعت کا ہیڈکوارٹر معروف ایرو اسپیس کمپنی SpaceX کے مرکزی پتے “1 راکٹ روڈ” پر رجسٹر کیا گیا ہے، جو مسک کی شناخت اور سوچ دونوں کی علامت سمجھا جا رہا ہے۔ کاغذی کارروائی کے مطابق، ایلون مسک خود ہی پارٹی کے واحد اور ممکنہ امیدوار کے طور پر نامزد ہیں، جس سے یہ اندازہ لگایا جا رہا ہے کہ وہ مستقبل قریب میں کسی بڑے انتخابی معرکے میں حصہ لینے کے ارادے رکھتے ہیں۔
یہ خبر سامنے آتے ہی امریکی میڈیا، سیاسی تجزیہ نگاروں اور عوامی حلقوں میں زبردست ہلچل مچ گئی ہے۔ کئی مبصرین کا کہنا ہے کہ ایلون مسک کی انٹری سابق صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے لیے ایک سنجیدہ سیاسی چیلنج ثابت ہو سکتی ہے، خاص طور پر اگر وہ 2026 کے وسط مدتی انتخابات یا 2028 کے صدارتی الیکشن کی دوڑ میں شامل ہوتے ہیں۔
یہ سیاسی شروعات ٹیکنالوجی، سرمایہ داری اور نظریاتی جنگ کو ایک نئی سطح پر لے جا سکتی ہے، جہاں روایتی سیاست کو ایک نیا چہرہ اور شاید ایک نیا مستقبل ملنے جا رہا ہے۔ اب یہ دیکھنا باقی ہے کہ ایلون مسک کی سیاسی مہم کتنی طاقتور ثابت ہوتی ہے اور کیا وہ واقعی امریکہ کی سیاسی فضا میں انقلاب لا سکتے ہیں۔
مزید پڑ ھیں :پنجاب میں موسم بپھر گیا! گرد آلود طوفان اور موسلا دھار بارش،ندی نالوں میں طغیانی، طوفان نے تباہی مچا دی