بھارت(اے بی این نیوز)بھارتی فوج اور حکومت آمنے سامنے، ناکامی کا بوجھ ایک دوسرے پر ڈالنے کی کوشش
۱- آپریشن سندور کی ناکامی کے بعد بھارت میں فوج اور سیاسی قیادت کے درمیان دراڑیں مزید واضح۔
۲- بھارتی ڈپٹی آرمی چیف لفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ کا FICCI ٹیکنیکل فورم پر خطاب – کھلے الفاظ میں اپنی شکایات کو ریکارڈ پر لانے کی کوشش ہے
۳- حکومت نے دفاعی ٹیکنالوجی پر ایک فیصد سے بھی کم سرمایہ کاری کی۔ لفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ
۴- اس شدید مالی کمی کی وجہ سے بھارتی فوج کو انتہائی پیچیدہ اور خطرناک چیلنجز کا سامنا کرنا پڑا۔ بھارتی ڈپٹی آرمی چیف
۵- فوج تنہا جنگ نہیں جیت سکتی، اسے سیاسی حمایت، بروقت فیصلے اور وسائل درکار ہوتے ہیں۔۶- بھارتی ڈپٹی آرمی چیف راہول سنگھ نے صاف کہا کہ موجودہ بحران میں جو سیاسی غلطیاں کی گئیں، ان کا شفاف احتساب ہونا ضروری ہے۔
۷- راہول سنگھ کے خطاب نے بھارتی فوج اور سیاسی قیادت کے درمیان عدم اعتماد کو بے نقاب کر دیا ہے۔
۸- بھارتی فوجی حلقے کھلے عام کہہ رہے ہیں کہ ناکامی کا بوجھ صرف فوج پر نہ ڈالا جائے، جبکہ حکومت فوج کی تیاریوں پر سوال اٹھا رہی ہے۔
9- بھارتی حکومت مسلسل یہ جھوٹا دعویٰ کرتی رہی کہ آپریشن سندور کے دوران بھارت کو کوئی نقصان نہیں ہوا۔
۱۰- بھارتی فضائیہ کے سربراہ اور اب ڈپٹی آرمی چیف کے بیانات نے حقیقت واضح کر دی ہے کہ بھارت کو بھاری جانی و مالی نقصان اٹھانا پڑا۔
۱۱- بھارتی فوج کے افسران تسلیم کر چکے ہیں کہ پاکستان کے پریسیژن اسٹرائیکس (Precision Strikes) نے بھارتی فوجی تنصیبات اور اہلکاروں کو براہِ راست نشانہ بنایا۔
۱۲-فوج کے اندر مایوسی بڑھ رہی ہے، بھارتی افسران کھلے عام شکوے کر رہے ہیں جبکہ سیاسی حکومت ذمہ داری قبول کرنے کے بجائے پروپیگنڈے کے پیچھے چھپ رہی ہے۔
📌 بھارتی فوج کہہ رہی ہے: “وسائل نہیں دیے گئے، ہم اکیلے ذمہ دار نہیں۔”
📌 بھارتی حکومت کہہ رہی ہے: “آپریشن سندور ایک کامیاب آپریشن تھا”
📌بھارتی قوم سوال کر رہی ہے: “کامیاب آپریشن تھا تو فوجی قیادت وضاحتیں کیوں دے رہی ہے؟”
دفاعی مبصرین:-
• بھارتی فوج کی شکست کی ذمہ داری کا کھیل شروع ہو چکا ہے۔
• وسائل کی کمی، فیصلوں میں تاخیر، اور کرپشن بھارتی فوج کی ناکامی کی بنیادی وجوہات بنیں۔
• لفٹیننٹ جنرل راہول سنگھ کا بیان بھارتی سیاسی و عسکری سسٹم کی اندرونی کمزوریوں کو بے نقاب کر چکا ہے۔