بھارت(اے بی این نیوز)بھارت نے بالآخر آپریشن سندور کے دوران مارے گئے فوجیوں اور پائلٹس کو فوجی اعزازات سے نوازنا شروع کر دیا ہے، جو کئی ماہ سے چھپائے گئے نقصانات کا غیر اعلانیہ اعتراف ہے۔
مصدقہ اطلاعات کے مطابق صرف لائن آف کنٹرول پر بھارتی فوج کو 250 سے زائد ہلاکتوں کا سامنا کرنا پڑا۔ اب ان میں سے 100 سے زائد اہلکاروں کو اعزازات دینے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
بھارتی فضائیہ کے 3 رافیل طیاروں کے پائلٹس سمیت 4 پائلٹس، S-400 دفاعی نظام کے 5 آپریٹرز، اور ادھم پور و راجوڑی بیسز پر مارے گئے اہلکاروں کو بھی اعزازات دیے جا رہے ہیں۔ 93 انفنٹری، 10 برگیڈ، نوشہرہ، اڑی، پٹھان کوٹ، اور دیگر حساس یونٹس کے فوجی بھی فہرست میں شامل ہیں۔
سیکیورٹی ذرائع کا کہنا ہے کہ بھارت اندرونی دباؤ، میڈیا اور فوجی خاندانوں کے احتجاج کے باعث اب ان ہلاکتوں کو جزوی طور پر تسلیم کر رہا ہے، جبکہ پہلے ان نقصانات سے مکمل انکار کیا جاتا رہا ہے۔
یاد رہے کہ 2019 میں بھی بھارتی پائلٹ ابھینندن کو جہاز گرنے کے باوجود ویر چکرا سے نوازا گیا تھا، جبکہ بھارت نے اس وقت بھی اپنی ناکامیوں کو کامیابی کے طور پر پیش کیا۔
دفاعی ماہرین کے مطابق پیشہ ور افواج اپنے شہدا کو عزت و فخر سے یاد کرتی ہیں، جبکہ بھارت کی طرف سے فوجیوں کی ہلاکتوں کو چھپانا ایک غیر پیشہ ورانہ اور شرمناک طرز عمل ہے۔
بین الاقوامی میڈیا پہلے ہی اعتراف کر چکا ہے کہ پٹھان کوٹ، ادھم پور اور نوشہرہ جیسے اہم بیسز پر پاکستانی حملوں نے بھارت کو سیز فائر پر مجبور کیا، مگر بھارتی حکومت تاحال ان حقائق کو دبانے میں مصروف ہے۔
سیکیورٹی ذرائع کے مطابق، مودی سرکار کے اندر ہی سوال اٹھ رہے ہیں کہ جب ہلاکتوں کو سرکاری طور پر تسلیم نہیں کیا گیا، تو اب فوجی اعزازات کن بنیادوں پر دیے جا رہے ہیں؟ یہ فیصلہ بھارتی فوج اور حکومت کی اندرونی شکست اور بے بسی کی عکاسی کرتا ہے۔
شدید بارشوں نے تباہی مچادی،51افراد ہلاک ہوگئے،متعدد زخمی