اہم خبریں

ترک صدر کی مخالف جماعتوں کیخلاف آپریشن تیز، مزید 3 بڑے شہروں کے میئرز گرفتار

استنبول(نیوز ڈیسک)ترکیہ کے سرکاری میڈیا نے ہفتہ کو رپورٹ کیا کہ جنوبی ترکیہ کے تین بڑے شہروں کے میئرز کو گرفتار کر لیا گیا ہے۔

خبر رساں ایجنسی انادولو کے مطابق ادی یامان کے میئر عبد الرحمٰن توتدیری اور ادانہ میونسپلٹی کے سربراہ زیدان کارالار کو علی الصبح چھاپوں کے دوران گرفتار کیا گیا۔ دونوں رہنما ترکیہ کی مرکزی اپوزیشن جماعت جمہوری خلق پارٹی (CHP) سے تعلق رکھتے ہیں۔

انادولو نے مزید رپورٹ کیا کہ انطالیہ کے میئر محی الدین بوچیک کو دو دیگر مشتبہ افراد کے ساتھ ایک علیحدہ رشوت خوری کی تحقیقات کے سلسلے میں انطالیہ کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر نے گرفتار کیا۔

زیدان کارالار کو استنبول میں جبکہ عبد الرحمٰن توتدیر کو دارالحکومت انقرہ سے گرفتار کیا گیا۔ توتدیر نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر ایک پوسٹ میں بتایا کہ انہیں استنبول لے جایا جا رہا ہے۔

خبر ایجنسی کے مطابق کارالار اور توتدیر سمیت دس افراد کو استنبول کے چیف پبلک پراسیکیوٹر کے دفتر کی زیر نگرانی ہونے والی ایک تحقیق کے سلسلے میں گرفتار کیا گیا ہے، جس میں منظم جرائم، رشوت خوری اور ٹھیکوں میں دھاندلی کے الزامات شامل ہیں۔

پراسیکیوٹرز کی جانب سے فوری طور پر ان الزامات کی تفصیلات جاری نہیں کی گئیں، تاہم یہ کارروائی CHP کے زیر انتظام میونسپلٹیوں کے درجنوں اہلکاروں کی حالیہ مہینوں میں گرفتاری کے بعد کی گئی ہے۔

یاد رہے کہ استنبول کے میئر اکرم امام اوغلو، جو صدر رجب طیب ایردوان کے 22 سالہ اقتدار کے ممکنہ چیلنجر سمجھے جاتے ہیں، کو چار ماہ قبل کرپشن کے الزامات پر جیل میں قید کیے جا چکے ہیں۔
مزیدپڑھیں:تحریک انصاف خیبرپختونخوا کا محرم الحرام کے بعد احتجاجی تحریک دوبارہ شروع کرنے کا اعلان

متعلقہ خبریں