اسلام آباد (اے بی این نیوز) ایران نے سخت موقف اختیار کرتے ہوئے خبردار کیا ہے کہ اگر امریکہ، برطانیہ اور فرانس نے اسرائیل کو ایران کے ممکنہ جوابی حملوں سے بچانے میں مدد فراہم کی، تو وہ خطے میں موجود ان ممالک کے فوجی اڈوں اور بحری جہازوں کو نشانہ بنائے گا۔
برطانوی خبر رساں ادارے کی رپورٹ کے مطابق ایران کے سرکاری میڈیا نے واضح کیا ہے کہ اسرائیل کے تمام اتحادی ممالک، خصوصاً وہ جو ایران کے خلاف حملوں کے دوران اسرائیل کی دفاعی مدد کرتے ہیں، اب مشرق وسطیٰ میں محفوظ نہیں رہیں گے۔ تہران کی جانب سے یہ پیغام ایک واضح انتباہ کے طور پر سامنے آیا ہے۔
واضح رہے کہ 11 جون کو ایرانی وزیر دفاع بریگیڈیئر جنرل عزیز ناصر زادہ نے بھی اسی نوعیت کا بیان دیتے ہوئے کہا تھا کہ اگر جوہری مذاکرات ناکام ہو جاتے ہیں اور امریکہ سے کشیدگی بڑھی، تو ایران خطے میں موجود تمام امریکی فوجی اڈوں کو نشانہ بنانے کی صلاحیت رکھتا ہے۔
بریگیڈیئر جنرل ناصر زادہ نے ایک پریس کانفرنس کے دوران کہا کہ “اگر مذاکرات کی ناکامی کے بعد ایران پر کوئی تنازع مسلط کیا گیا تو ہم خطے میں موجود امریکی اڈوں کو بے خوفی سے نشانہ بنائیں گے۔” ان کا کہنا تھا کہ یہ اڈے ایران کے میزائل رینج میں ہیں اور میزبان ممالک بھی اس خطرے سے محفوظ نہیں۔
یاد رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ متعدد مرتبہ ایران کو بمباری کی دھمکی دے چکے ہیں، اور یہ شرط رکھی تھی کہ اگر ایران نئے جوہری معاہدے پر رضامند نہ ہوا تو فوجی کارروائی کی جا سکتی ہے۔
خطے کی حالیہ کشیدگی اور جوہری مذاکرات کی غیر یقینی صورتحال نے مشرق وسطیٰ میں خطرات کو مزید بڑھا دیا ہے، اور ایران کی یہ دھمکی ایک نئے ممکنہ تنازع کی جانب اشارہ کر رہی ہے۔