بغداد (نیوزڈیسک)عراق میں قائم ترکیہ کے فوجی اڈے پر راکٹوں سے حملے کے دوران دو راکٹ بیس کے اندر گرے لیکن کوئی جانی نقصان نہیں ہوا۔ادھر ایران کے حمایت یافتہ مذہبی گروہ نے حملے کی ذمہ داری قبول کرلی، غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق شمالی عراق کے صوبہ نائنویح میں ترکیہ کے زیلکان اڈے پر صبح 7 بجکر 54 منٹ پر حملہ ہوا۔2 راکٹ فوجی اڈے کے اندر گرے جبکہ باقی 6 اطراف میں گر کر تباہ ہوئے، تاحال کسی نقصان کی اطلاعات نہیں ہیں۔ادھر ترکیہ نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے جوابی کارروائی کا عندیہ دیدیا ۔ترک وزیر دفاع حلوسی آکر نے انقرہ میں میڈیا نمائندگان سے بات کرتے ہوئے کہا کہ وقتاً فوقتاً ہمارے فوجی اڈوں پر حملے ہوتے ہیں اور ہم ان کے خلاف کارروائی بھی کرتے ہیں۔ترکیہ کے سیکیورٹی ذرائع کا موقف ہے کہ حملے میں کوئی نقصان نہیں ہوا لیکن عراقی سیکیورٹی ذرائع بتا رہے ہیں کہ فوجی اڈے میں موجود ایک عراقی اہلکار زخمی ہوا ہے۔
حملے کے کچھ دیر بعد لوا احرار العراق نے ذمہ داری قبول کی لیکن تفصیلات نہیں بتائیں۔















