ڈھاکہ (اے بی این نیوز)بنگلہ دیش نے جماعت اسلامی کی رجسٹریشن بحال کر دی، جس سے اسے انتخابات میں حصہ لینے کی اجازت مل گئی ہے، یہ فیصلہ ایک دہائی سے زائد عرصے بعد سامنے آیا ہے، جب اس کی رجسٹریشن سابق حکومت نے منسوخ کر دی تھی۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق بنگلہ دیش کی سپریم کورٹ نے جماعتِ اسلامی کی رجسٹریشن کی منسوخی کو کالعدم قرار دیدیا، جس سے اب وہ الیکشن کمیشن میں باضابطہ طور پر ایک سیاسی جماعت کے طور پر درج ہو سکے گی۔
الیکشن کمیشن کے وکیل توحید الاسلام نے اے ایف پی کو بتایا کہ “الیکشن کمیشن کو ہدایت کی گئی ہے کہ وہ اس جماعت کی رجسٹریشن سے متعلق معاملات کو قانون کے مطابق نمٹائے۔جماعتِ اسلامی کے وکیل، شیشیر منیر نے کہا کہ سپریم کورٹ کے فیصلے سے ملک میں جمہوری، جامع اور کثیر الجماعتی نظام کو فروغ ملے گا۔
انہوں نے صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ بنگلہ دیشی عوام، چاہے ان کی نسلی یا مذہبی شناخت کچھ بھی ہو، جماعت کو ووٹ دینگے، اور پارلیمنٹ تعمیری بحث و مباحثے سے بھرپور ہو گی۔شیخ حسینہ کی اگست میں وزیر اعظم کے عہدے سے برطرفی کے بعد جماعتِ اسلامی نے 2013ء کے ہائیکورٹ کے اس فیصلے کے خلاف نظرثانی کی اپیل دائر کی تھی، جس میں جماعت پر پابندی لگا دی گئی تھی۔
مزید پڑھیں: سابق بنگلہ دیشی وزیراعظم حسینہ واجد پر فرد جرم عائد