اسلام آباد ( اے بی این نیوز )تیزی سے ترقی کرنے والا ملک جاپان اب تعلیم کے میدان میں بھی عالمی سطح پر نمایاں مقام حاصل کر رہا ہے۔ حکومتِ جاپان کا ہدف ہے کہ 2033 تک ملک میں زیر تعلیم غیر ملکی طلبہ کی تعداد 4 لاکھ تک پہنچائی جائے، جبکہ اس وقت 3 لاکھ 12 ہزار سے زائد بین الاقوامی طلبہ جاپان کے مختلف تعلیمی اداروں میں تعلیم حاصل کر رہے ہیں۔
اس مقصد کے حصول کے لیے جاپان نے ویزا پالیسی اور تعلیمی نظام میں کئی اصلاحات متعارف کرائی ہیں۔ ان میں انگریزی زبان میں ڈگری پروگرامز کا آغاز، وظائف کی فراہمی میں اضافہ، اور ویزا درخواست کے عمل کو زیادہ سہل بنانا شامل ہے۔
### ویزا درخواست کے لیے ضروری دستاویزات:
* درست پاسپورٹ
* تعلیمی ادارے کی جانب سے اہلیت کا سرٹیفیکیٹ
* مکمل ویزا درخواست فارم
* مالی معاونت کے شواہد
* تعلیمی اسناد (ٹرانسکرپٹس اور سرٹیفکیٹس)
* حالیہ پاسپورٹ سائز تصاویر
تعلیم مکمل کرنے کے بعد جاپان میں ملازمت کے مواقع بھی دستیاب ہیں۔ طلبہ کو **ڈیزیگنیٹڈ ایکٹیویٹی ویزا** کے تحت گریجویشن کے بعد روزگار کی تلاش کی اجازت دی جاتی ہے، جبکہ خصوصی شعبوں جیسے انجینئرنگ، آئی ٹی، اور عالمی خدمات میں کام کے لیے **ورک ویزا** جاری کیا جاتا ہے۔
جاپان میں ملازمت حاصل کرنے کے لیے عام طور پر **جاپانی زبان کا JLPT N2 لیول** ضروری سمجھا جاتا ہے، تاہم کئی کمپنیاں دو زبانیں بولنے والے بین الاقوامی ٹیلنٹ کو ترجیح دیتی ہیں، جو جاپان میں تعلیم اور پیشہ ورانہ مستقبل کی بہتر راہ ہموار کرتا ہے۔
یہ اصلاحات جاپان کو نہ صرف تعلیم کا عالمی مرکز بننے میں مدد دے رہی ہیں بلکہ غیر ملکی طلبہ کے لیے بھی ایک پرکشش منزل بنا رہی ہیں۔