بیجنگ (اے بی این نیوز)بھارت کی جانب سے پاکستان اور افغانستان کے مابین اختلافات پیدا کرنے کی مسلسل کوششیں ایک بار پھر ناکامی سے دوچار ہو گئی ہیں۔ خطے میں استحکام، ترقی اور باہمی تعاون کی نئی فضا قائم ہو چکی ہے، جس میں پاکستان، افغانستان اور چین کا سہ فریقی اتحاد کلیدی حیثیت اختیار کر گیا ہے۔علاقائی سفارتی سرگرمیوں میں تیزی اور حالیہ اعلیٰ سطحی روابط نے پاکستان اور افغانستان کے تعلقات کو مزید مضبوط کیا ہے۔
ان تعلقات کی مضبوطی میں چین نے نہ صرف ثالث بلکہ ایک قابلِ اعتماد شراکت دار کا کردار ادا کیا ہے۔ چین پاکستان اقتصادی راہداری (CPEC) میں افغانستان کی باضابطہ شمولیت اس سہ فریقی تعاون کے ایک نئے باب کا آغاز ہے، جو بھارت کے تخریبی عزائم کو کاری ضرب لگا چکا ہے۔وزیر خارجہ سینیٹر اسحاق ڈار اور افغانستان کے قائم مقام وزیر خارجہ امیر خان متقی کے درمیان بیجنگ میں ہونے والی ملاقات اس پیشرفت کی ایک اہم کڑی تھی۔
دونوں رہنماؤں نے حالیہ سفارتی دوروں اور مشترکہ دلچسپی کے امور پر تبادلہ خیال کرتے ہوئے تجارت، سلامتی، ٹرانزٹ، اور خطے میں رابطوں کو فروغ دینے پر اتفاق کیا۔بھارت کی جانب سے پاکستان کو تنہا کرنے اور افغانستان کو پاکستان سے دور کرنے کے لیے بیانیے تراشنے کی کوششیں اب زمینی حقیقتوں سے متصادم نظر آتی ہیں۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے مختلف شہروں میں آج بروزجمعرات22مئی 2025 موسم کیسا رہے گا؟؟؟