اہم خبریں

بھارت نے بگلیہار ڈیم سے دریائے چناب کا پانی روک دیا،بھارتی میڈیا

نئی دہلی (اے بی این نیوز)پہلگام حملے کا الزام پاکستان پر عائد کرنے کے بعد بھارت نے سندھ طاس معاہدے کو معطل کرنے کا اعلان کرتے ہوئے ایک نیا اور خطرناک قدم اٹھایا ہے۔

بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ دریائے چناب پر واقع بگلیہار ڈیم سے پاکستان کی طرف بہنے والا پانی روک دیا گیا ہے، جبکہ اطلاعات کے مطابق بھارتی حکومت جہلم پر واقع کشن گنگا ڈیم پر بھی اسی طرح کے اقدامات کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔بھارتی میڈیا کا کہنا ہے کہ یہ اقدام عارضی طور پر اٹھایا گیا ہے۔ کارروائی وقتی ہی سہی، مگر اس کا سیاسی مفہوم خطرناک اور اشتعال انگیز ہے۔ماہرین کے مطابق بھارت کی یہ چال پاکستان کو دباؤ میں لانے کی ایک اور ناکام کوشش ہے۔

بین الاقوامی طور پر تسلیم شدہ سندھ طاس معاہدے کے مطابق چناب اور جہلم پاکستان کے لیے مخصوص مغربی دریا ہیں جن کے پانی پر بھارت کو صرف غیر استعمالی مقاصد، جیسے بجلی پیدا کرنے یا زراعت کے محدود استعمال کی اجازت ہے۔بگلیہار اور کشن گنگا دونوں منصوبے پاکستان کے شدید اعتراضات کے باوجود بھارت نے کشمیر میں تعمیر کیے۔

پاکستان نے ان ڈیمز کے ڈیزائنز کو معاہدے کی خلاف ورزی قرار دیتے ہوئے عالمی برادری اور عالمی بینک کو بارہا متنبہ کیا۔ عالمی بینک نے اگرچہ کچھ اعتراضات کو مسترد کیا، مگر اس نے تسلیم کیا کہ بھارت کی ڈیموں کی تعمیر میں کچھ پہلو قابل اعتراض ہیں، خاص طور پر بگلیہار کے گیٹڈ اسپل وے اور اس کی اونچائی۔

کشن گنگا کے معاملے میں بھارت نے ایک ندی کے پانی کو دوسری ندی میں منتقل کر کے عالمی معاہدے کی خلاف ورزی کی، جس پر پاکستان نے عالمی بینک میں مقدمہ دائر کیا۔ تاہم، کورٹ آف آربٹریشن نے بھارت کے حق میں فیصلہ دیا، جس پر پاکستان نے شدید مایوسی کا اظہار کیا تھا۔

تازہ اقدام میں بگلیہار ڈیم سے پانی روکنا بظاہر ایک عارضی قدم ہے، کیونکہ معاہدے کے تحت یہ ڈیم مخصوص سطح سے زیادہ پانی ذخیرہ نہیں کر سکتا۔ تاہم، ماہرین خبردار کر چکے ہیں کہ اگر بھارت نے مستقل طور پر پانی روکنے کی کوشش کی تو یہ اقدام ’اعلانِ جنگ‘ تصور ہوگا۔پاکستان پہلے ہی خبردار کر چکا ہے کہ اگر بھارت نے پانی بند کیا تو وہ نہ صرف سندھ طاس معاہدے بلکہ شملہ معاہدے سمیت تمام دوطرفہ معاہدوں کو معطل کر دے گا۔
مزید پڑھیں: امریکلا کی نئی ٹریول ایڈوائزری جاری،اپنے شہریوں کو بھارت کے سفر سے روک دیا

متعلقہ خبریں