نیویارک (اے بی این نیوز)امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے ایران کے سامنے گھٹنے ٹھیک دیئے، صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے اعلان کیا کہ امریکا ہفتے کو ایران کے ساتھ اس کے جوہری پروگرام کے حوالے سے براہ راست اور اعلیٰ سطح کے مذاکرات کا آغاز کرے گا۔
خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کے مطابق پیر کو اوول آفس میں اسرائیلی وزیر اعظم بنجمن نیتن یاہو کے ساتھ صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ہم ایران کے ساتھ براہ راست بات چیت کر رہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ ’شاید کوئی معاہدہ ہوجائے، یہ بہت اچھا ہوگا، ہم ہفتے کے دن تقریباً اعلیٰ ترین سطح پر بہت اہم ملاقات کر رہے ہیں۔‘
امریکی صدر ٹرمپ کا یہ حیران کن اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب ایک روز قبل ایران نے اپنا جوہری پروگرام روکنے کے لیے نئے معاہدے پر براہ راست مذاکرات کو مسترد کرتے ہوئے اس خیال کو بے معنی قرار دیا تھا۔
امریکی صدر نے 2018 میں اپنے پہلے دور صدارت کے دوران آخری معاہدے سے دستبرداری اختیار کرلی تھی اور بڑے پیمانے پر قیاس آرائیاں کی جارہی ہیں کہ اگر کوئی نیا معاہدہ نہیں ہوا تو اسرائیل ممکنہ طور پر امریکی مدد سے ایرانی تنصیبات پر حملہ کرسکتا ہے۔
ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ’ہر کوئی اس بات پر متفق ہے کہ معاہدہ کرنا واضح اقدام سے بہتر ہوگا اور میں کسی واضح اقدام میں شامل ہونا نہیں چاہتا، یا واضح طور پر کہوں تو اسرائیل اس میں شامل ہونا چاہتا ہے۔‘
یہ حیران کن اعلان ایسے وقت میں سامنے آیا ہے جب نیتن یاہو پہلے غیر ملکی رہنما بن گئے ہیں جنہوں نے ذاتی طور پر دنیا کو ہلا کر رکھ دینے والے امریکی محصولات سے استثنیٰ کی درخواست کی ہے۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے وعدہ کیا کہ وہ دونوں ممالک کے درمیان تجارتی خسارے کو ختم کریں گے اور تجارتی رکاوٹوں کو بھی ختم کریں گے، اسرائیل نے ملاقات سے قبل امریکی درآمدات پر اپنے آخری بقیہ محصولات کو ختم کرنے کا فیصلہ کیا۔
بنجمن نیتن یاہو نے کہا کہ جب محصولات پر بات چیت کی بات آتی ہے تو ان کا خیال ہے کہ اسرائیل بہت سے ممالک کے لیے ایک مثال بن سکتا ہے۔
گواشوارے جمع نہ کروانے پر24 سابق ارکان قومی و صوبائی اسمبلی نااہل قرار ، فیصلہ جاری