اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) ایلون مسک نے انکشاف کیا ہے کہ امریکہ کے سوشل سیکیورٹی ڈیٹا بیس سے چار لاکھ افراد کے سوشل سیکیورٹی نمبرز اور ذاتی معلومات چوری کر لی گئی ہیں۔
ان کا کہنا ہے کہ اس جرم میں ملوث شخص کو جلد گرفتار کر لیا جائے گا۔ مسک نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم “ایکس” پر ایک وائس نوٹ میں کہا “میرا خیال ہے کہ کل کسی کی گرفتاری ہونے والی ہے۔” یہ بیان ایک اکاؤنٹ ڈیزائنر” کے ذریعے شیئر کیا گیا۔
مسک نے مزید کہا کہ یہ فرد سوشل سیکیورٹی نمبرز چوری کرکے انہیں فروخت کر رہا تھا تاکہ لوگ اس نظام سے ناجائز مالی فائدہ حاصل کر سکیں۔ ان کے مطابق یہ چوری غیر قانونی امیگریشن اور ووٹر فراڈ سے جڑی ہوئی ہے، کیونکہ امریکہ میں سوشل سیکیورٹی نمبر بنیادی شناختی دستاویز کے طور پر استعمال ہوتا ہے۔
انہوں نے ڈیموکریٹک پارٹی پر الزام عائد کیا کہ وہ غیر دستاویزی تارکین وطن کو سرکاری فوائد دلوانے میں مدد کر رہی ہے۔ مسک کا کہنا تھا کہ سوشل سیکیورٹی، میڈی کیئر، بے روزگاری الاؤنس اور ٹیکس ریفنڈ جیسے حکومتی فوائد کا غلط استعمال کیا جا رہا ہے۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ وفاقی ایمرجنسی مینجمنٹ ایجنسی کے فنڈز، جو قدرتی آفات میں امریکی شہریوں کی مدد کے لیے مختص ہوتے ہیں، انہیں نیویارک میں غیر قانونی تارکین وطن کے لیے لگژری ہوٹلز کے کرایے کی ادائیگی میں استعمال کیا گیا۔
تاحال کسی بھی قانون نافذ کرنے والے ادارے نے مسک کے ان دعوؤں پر باضابطہ بیان جاری نہیں کیا اور نہ ہی کسی گرفتاری کی تصدیق کی ہے۔ تاہم ماضی میں ایلون مسک سوشل سیکیورٹی سسٹم کو ایک “بڑا پونزی اسکیم” قرار دے چکے ہیں۔