سوڈان (اے بی این نیوز)جنوبی سوڈان کی حکومت نے کہا ہے کہ نائب صدر ریک ماچار کو حراست میں لیے جانے کے 2 دن بعد ’گھر میں نظربند‘ کر دیا گیا۔ ریک ماچار کی گرفتاری ایسے موقع سامنے آئی ہے، جب کینیا کے سابق وزیر اعظم بحران میں ثالثی کے لیے جوبا پہنچے تھے، کیوں کہ جنوبی سوڈان میں حریف دھڑوں کے درمیان نازک امن معاہدہ ختم ہونے کا خطرہ لاحق ہو گیا تھا۔
غیر ملکی خبر رساں ادارے ’اے ایف پی‘ کی رپورٹ کے مطابق صدر سلواکیر کی وفادار فورسز کی جانب سے ماچار کی گرفتاری کے بعد اقوام متحدہ کے سربراہ انتونیو گوتریس نے متحارب فریقین پر زور دیا کہ وہ ہتھیار ڈال دیں، اور جنوبی سوڈان کے تمام لوگوں کو اولیت دیں، کیوں کہ اس تنازع سے دنیا کے سب سے کم عمر ملک کے دوبارہ خانہ جنگی میں جانے کا خطرہ ہے۔
وزیر اطلاعات اور حکومت کے ترجمان مائیکل ماکوئی لوئتھ نے ایک بیان میں کہا کہ کیر نے ڈاکٹر ریک ماچار کو گھر میں نظربند کرنے کی ہدایت کی ہے۔ماچار گرفتاری کے باوجود، جوبا میں شہری پرسکون نظر آئے، دکانیں کھلی رہیں اور لوگ سڑکوں پر معمول کے مطابق آتے جاتے رہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے قرضوں کا حجم 73 ہزار ارب روپے ہوگیا