متحدہ عرب امارات نے اپنے بلیو ویزا پروگرام کے پہلے مرحلے کا آغاز کیا ہے، جس کے تحت ماحولیاتی تحفظ اور پائیداری کے لیے غیر معمولی تعاون کرنے والے افراد کو 10 سالہ رہائشی اجازت نامہ فراہم کیا جائے گا۔ یہ اعلان 2025 کے ورلڈ گورنمنٹ سمٹ کے دوران کیا گیا۔
موسمیاتی تبدیلی اور ماحولیات کی وزارت اور وفاقی اتھارٹی برائے شناخت، شہریت، کسٹمز اور پورٹس سیکیورٹی (ICP) کے مطابق، بلیو ویزا کے ابتدائی مرحلے میں 20 پائیدار سوچ رکھنے والے رہنماؤں اور اختراع کاروں کو اس ویزا کی پیشکش کی جائے گی۔
بلیو ویزا ماحولیاتی عمل میں حصہ لینے والے چیمپئنز کو پہچاننے اور ان کی حمایت کرنے کے لیے ڈیزائن کیا گیا ہے، اور یہ ویزا عالمی تنظیموں کے اراکین، عالمی کمپنیوں کے ایگزیکٹوز، غیر سرکاری تنظیموں کے ممبران، عالمی ایوارڈ یافتہ افراد، اور ماحولیاتی تحفظ کے لیے کام کرنے والے ممتاز کارکنوں اور محققین کو فراہم کیا جائے گا۔
یہ پروگرام متحدہ عرب امارات کے گولڈن اور گرین ریذیڈنسی پروگراموں کا توسیع ہے، جن کا مقصد ملک میں غیر معمولی ہنر اور سرمایہ کاری کو راغب کرنا ہے۔
درخواست کا عمل: پہلے مرحلے میں درخواست دینے کے لیے افراد کو پائیداری کے شعبوں میں متعلقہ سرکاری ایجنسیوں کے ذریعے الیکٹرانک طور پر منظوری حاصل کرنے کی اجازت ہوگی۔ درخواستوں پر ICP کی آفیشل ویب سائٹ کے ذریعے کارروائی کی جا سکتی ہے۔ دلچسپی رکھنے والے افراد ICP کے پلیٹ فارم کے ذریعے یا متحدہ عرب امارات میں مجاز حکام کے ذریعے بھی درخواست دے سکتے ہیں۔
یہ بلیو ویزا متحدہ عرب امارات کے ماحولیاتی پائیداری کے عزم کو مزید مضبوط کرتا ہے اور سبز جدت طرازی کے عالمی مرکز بننے کے اس کے عزائم کو واضح کرتا ہے۔