جرمنی کے صدر فرانک والٹر شٹائن مائر نے پارلیمنٹ (بنڈس ٹاگ) کو تحلیل کرنے کا اعلان کیا ہے اور اس کے ساتھ ہی فروری میں انتخابات کرانے کی تاریخ بھی مقرر کی ہے۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق، جرمن صدر نے تصدیق کی ہے کہ چانسلر اولاف شولز کی حکومت کے خاتمے کے بعد فوری طور پر انتخابات 23 فروری کو ہوں گے۔ سیاسی جماعتوں نے اس تاریخ پر اتفاق کر لیا ہے۔
چانسلر شولز نے پارلیمنٹ میں اعتماد کا ووٹ کھو دیا تھا، جس کی وجہ سے سات ماہ قبل انتخابات کرانے کا فیصلہ کیا گیا۔ ووٹنگ شولز کے کمزور حکومتی اتحاد کے ٹوٹنے کے بعد ہوئی، جس نے جرمنی کی سب سے بڑی معیشت میں سیاسی بحران کو جنم دیا۔ شولز کو 733 نشستوں والے ایوان زیریں میں 207 ارکان کی حمایت حاصل ہوئی، جبکہ 394 نے ان کے خلاف ووٹ دیا اور 116 ارکان غیر حاضر رہے۔ اس طرح وہ جیتنے کے لیے درکار 367 کی اکثریت سے بہت پیچھے رہ گئے۔
نئی پارلیمنٹ کے لیے انتخابات 23 فروری کو ہوں گے۔ حکومتی اتحاد، جس میں تین سیاسی جماعتیں شامل تھیں، اس وقت ٹوٹ گیا جب شولز نے نومبر میں وزیر خزانہ کرسچن لنڈنر کو برطرف کر دیا تھا۔ لنڈنر کے حامی فری ڈیموکریٹس نے پھر اتحادی حکومت سے علیحدگی اختیار کر لی، جس کے نتیجے میں شولز کی پارلیمنٹ میں اکثریت ختم ہو گئی۔