دمشق (نیوز ڈیسک )شام میں خانہ جنگی شدت اختیار کر گئی ہے اور صدر بشار الاسد کا اقتدار خطرے میں پڑ گیا ہے کیونکہ مسلح اپوزیشن گروپوں نے تین بڑے شہروں پر قبضہ کر لیا ہے۔ دریں اثنا ءشامی باغیوں کا پانچویں شہر درعا پر بھی قبضے کا دعویٰ۔
صدر بشار الاسد کی حمایت یافتہ فوج بھی رقہ اور دیر الزور سے پیچھے ہٹ گئی ہے اور ہزاروں لوگ بے گھر بھی ہوئے ہیں۔ اسرائیل نے شام کی سرحد پر اپنے فوجیوں کی تعداد میں اضافہ کر دیا ہے۔
ترک صدر رجب طیب اردوان کا کہنا ہے کہ مسلح گروپوں کا ہدف حلب، حما اور حمص کے بعد دمشق ہے۔ترک صدر کا مزید کہنا تھا کہ وہ امید کرتے ہیں کہ مسلح گروپوں کی پیش قدمی مشکلات کے بغیر جاری رہے گی۔ انہوں نے شام کے صدر بشار الاسد کو ملاقات کی دعوت دی تھی لیکن انہیں مثبت جواب نہیں ملا۔
مزید پڑھیں: ایم فائیو موٹروے رحیم یار خان سے روہڑی تک بند