تہران/تل ابیب(نیوز ڈیسک ) اسرائیلی ذرائع ابلاغ کی رپورٹوں سے پتہ چلتا ہے کہ ایران کے خلاف حملوں کا ایک اور دور شروع ہوا، جنوبی وسطی شہر شیراز میں دھماکوں کی اطلاع ہے۔مزید تفصیلات نہیں دی گئی ہیں، اور اسرائیلی یا ایرانی حکام کی طرف سے کوئی سرکاری تصدیق نہیں کی گئی ہے۔
اسرائیلی ڈیفنس فورسز (IDF) کا دعویٰ ہے کہ وہ ایران کے اندر فوجی تنصیبات کو جواب کے طور پر نشانہ بنا رہے ہیں جسے وہ ایران اور اس کے ملحقہ ادارو ں کے جاری حملوں کے طور پر جواز پیش کرتے ہیں۔ دریں اثنا، ایرانی ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی ہے کہ دارالحکومت تہران اور اس کے اطراف میں متعدد دھماکوں کی آوازیں سنی گئیں۔
فضائی دفاعی نظام کو بھی فعال کر دیا گیا۔تاہم، ذرائع سے پتہ چلتا ہے کہ اسلامی انقلابی گارڈ کور (IRGC) سے تعلق رکھنے والی کوئی فوجی تنصیبات کو نشانہ نہیں بنایا گیا ہے۔دریں اثنا، غزہ کے شہری دفاع کے ادارے نے اطلاع دی ہے کہ اسرائیلی ڈرون حملوں کے نتیجے میں 12 فلسطینی ہلاک ہو گئے جو انسانی امداد کے منتظر تھے، الجزیرہ نے رپورٹ کیا۔
اقوام متحدہ کے انسانی حقوق کے سربراہ نے خبردار کیا کہ شمالی غزہ میں اسرائیلی بربریت مظالم جرائم کے مترادف ہو سکتی ہے، ممکنہ طور پر انسانیت کے خلاف جرائم۔اسرائیلی بربریت اور نسل کشی کی وجہ سے تقریباً 43,000 فلسطینی ہلاک ہوچکے ہیں کیونکہ قابض افواج نے گذشتہ سال اکتوبر سے محصور انکلیو پر مسلسل بمباری کی تھی۔اقوام متحدہ اور انسانی حقوق کی تنظیموں نے قحط کے انتباہ کے ساتھ محصور انکلیو میں ایک لاکھ سے زائد افراد زخمی ہو چکے ہیں۔
آئی ڈی ایف نے تصدیق کی کہ اس نے ایران کے اندر فوجی نشانوں کو نشانہ بنایا ۔ قابض افواج نے کہا کہ اس کی “دفاعی اور جارحانہ صلاحیتیں پوری طرح مصروف ہیں ۔اطلاعات کے مطابق ایران کے سپریم لیڈر آیت اللہ خمینی نے ایرانی فوج کو جنگ کے لیے تیار رہنے کا حکم دیا۔
دریں اثنا، ایک امریکی اہلکار نے تسلیم کیا کہ انہیں اسرائیل کی طرف سے مطلوبہ حملوں کے بارے میں آگاہ کر دیا گیا تھا۔ اہلکار نے اس حقیقت کو نظر انداز کرتے ہوئے کہ اسرائیل نے تین خودمختار ریاستوں پر بلاامتیاز اور بغیر کسی نتیجے کے حملہ کیا ہے، انہیں اپنے دفاع کا عمل قرار دیا۔اسرائیلی ذرائع سے مزید تفصیلات کا انتظار ہے کہ آیا یہ یک طرفہ حملہ تھا یا وسیع تر فوجی کارروائی کا آغاز۔اسرائیل نے الرٹ کی حالت میں اضافہ نہیں کیا ہے اور اب تک اسرائیلی عوام کو کوئی ہدایات جاری نہیں کی گئی ہیں۔
مزید پڑھیں: آج بروزہفتہ26 اکتوبر2024 پاکستان کے مختلف شہروں میں موسم کیسا رہے گا؟؟