اسلام آباد ( اے بی این نیوز ) وفاقی وزارت صحت کے ٹوبیکو کنٹرول سیل کی جانب سے نامناسب اور ایجنڈے پر مبنی سوشل میڈیا مہم چلانے سے حکومتی اداروں کی نااہلی ایک بار پھر کھل کر سامنے آگئی ہے۔یہ انکشاف ہوا ہے کہ فیڈرل ٹوبیکو کنٹرول سیل سوشل میڈیا پر سگریٹ نوشی کے خلاف آگاہی مہم میں ہندوستانی نژاد تصاویر بشمول ہندوستانی کرکٹ ٹیم کی وردیوں کا استعمال کر رہا ہے۔
سوشل میڈیا مہم میں ہندوستانی خاندانوں کی روایتی کپڑوں میں ملبوس ہندوستانی ثقافت کو فروغ دینے والی استعمال شدہ تصاویر بھی شامل ہیں۔ آگاہی پوسٹ میں ایک ہندوستانی شہری کو بھی دکھایا گیا، جس کا نام پاپیا ساکر ہے، جو بطور ٹیچر آئی ٹی انڈسٹری میں کام کر رہی ہے۔
وفاقی حکومت کا ٹوبیکو کنٹرول سیل اپنی سرکاری پوسٹوں کے لیے کاپی رائٹ شدہ اسٹاک فوٹوز کو غیر قانونی طور پر استعمال کر رہا ہے، جو کہ سرکاری ادارے کے لیے نامناسب ہے۔اس نے ایک بحث کو جنم دیا کہ تمباکو کنٹرول سیل آگاہی پوسٹرز میں پاکستانی شہریوں کی تصاویر کیوں استعمال نہیں کر سکتا۔
حکومتی سرکاری آگاہی مہم میں بھارتی کرکٹ ٹیم کی وردی اور بھارتی ثقافت دکھانے پر متعلقہ حکام کے خلاف انکوائری ہونی چاہیے۔واضح رہے کہ حکومت پاکستان نے دونوں ممالک کے درمیان سفارتی رسہ کشی کے درمیان مقامی سینما گھروں، ڈراموں اور سنسر شدہ سیٹلائٹ چینلز میں بھارتی فلموں کی نمائش پر پابندی عائد کر دی ہے۔ نئی دہلی نے دیگر مواد کی سنسر شپ کے ساتھ پاکستانی فنکاروں پر بھارتی فلم انڈسٹری میں کام کرنے پر بھی پابندی لگا دی ہے۔نئی دہلی کی جانب سے کسی بھی دو طرفہ ہوم سیریز کے لیے پاکستان کا دورہ نہ کرنے کے فیصلے کے بعد دونوں ممالک نے کرکٹ کے دوروں کا بائیکاٹ بھی دیکھا ہے۔