بیروت(نیوز ڈیسک ) اسرائیلی میڈیا نے ہفتے کے روز حزب اللہ کے سربراہ حسن نصر اللہ کی بیٹی زینب نصر اللہ کی لبنان میں جاری شدید بمباری کے دوران ہلاکت کا دعویٰ کیا ہے۔
اسرائیلی میڈیا کے دعووں کی حزب اللہ کی طرف سے تصدیق نہیں کی گئی ہے، کیونکہ یہ گروپ آج بھی حیرت انگیز طور پر موجود ہے۔زینب نصراللہ حزب اللہ کے لیے مضبوط وکالت اور تنظیم سے اپنے خاندانی تعلقات کے لیے مشہور ہیں۔ اسرائیلی میڈیا نے اشارہ کیا کہ اس نے ملک کے اندر گروپ کے بیانیے کو فروغ دینے میں بہت بڑا کردار ادا کیا ہے۔
عوامی گفتگو میں، زینب نصراللہ اکثر اپنے بھائی ہادی نصراللہ کے قتل کا حوالہ دیتی تھیں، جو 1997 میں اسرائیلی افواج کے ہاتھوں مارا گیا تھا۔ایک انٹرویو میں زینب نصراللہ نے اپنے بھائی کی موت کے بعد اپنے والدین کے ردعمل اور احساسات کو بیان کیا۔ اس نے بتایا کہ جب اس کی ماں رو رہی تھی، اس کے والد تیار رہے۔
اسرائیلی میڈیا کا دعویٰ ہے کہ زینب نصراللہ کے اپنے بھائی کے حوالے سے بیانات نے تنظیم کی حمایت میں اضافہ کیا ہو گا۔اگرچہ حزب اللہ نے ابھی تک سرکاری طور پر اس کی موت کی تصدیق نہیں کی ہے، لیکن بہت سے لوگوں کو اس علاقے کے لیے دور رس نتائج کا خدشہ ہے۔
مزید پڑھیں: راولپنڈی میں آج موبائل فون اور میٹروبس سروس بند رہے گی