نیویارک(رضوان عباسی )اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے 79 ویں اجلاس کا آغاز ، جنرل اسمبلی میں انتونیو گوتریس کی عالمی نظام پر سخت تنقید ، اگر فوری اصلاحات نہ کی گئیں تو عالمی سلامتی اور ترقی خطرے میں پڑ سکتی ہے۔ سلامتی کونسل اور مالیاتی نظام آج کے تقاضوں کے مطابق نہیں، فوری اصلاحات کی اپیلاقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کا اجلاس عالمی قیادت کے مستقبل کے حوالے سے انتہائی اہمیت اختیار کر چکا ہے۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے عالمی نظام کی فرسودگی پر سخت تنقید کرتے ہوئے فوری اصلاحات کا مطالبہ کیا ہے۔
انتونیو گوتریس نے اپنے افتتاحی خطاب میں خبردار کیا کہ اگر موجودہ عالمی اداروں میں فوری اور مؤثر اصلاحات نہ کی گئیں تو عالمی سلامتی اور ترقی شدید خطرات سے دوچار ہو جائے گی۔ ان کا کہنا تھا کہ سلامتی کونسل اور عالمی مالیاتی نظام آج کے تقاضوں کے مطابق نہیں، اور ان کی ساکھ شدید خطرے میں ہے۔ “ہم ایک نازک موڑ پر کھڑے ہیں۔ اگر 21ویں صدی کے چیلنجز کا سامنا کرنے کے لیے ٹھوس اقدامات نہ کیے گئے تو عالمی نظام کا شیرازہ بکھر سکتا ہے۔
سیکرٹری جنرل نے ایٹمی ہتھیاروں کی دھمکیوں اور عالمی سطح پر سیاسی تقسیم کو سب سے بڑے خطرات قرار دیا، اور عالمی رہنماؤں سے مطالبہ کیا کہ وہ افریقہ، ایشیا پیسیفک اور لاطینی امریکہ کی سلامتی کونسل میں مؤثر نمائندگی کو یقینی بنانے کے لیے عملی اقدامات کریں۔انہوں نے “پیکٹ فار دی فیوچر” اور “گلوبل ڈیجیٹل کمپیکٹ” جیسے اصلاحاتی منصوبوں کی فوری ضرورت پر زور دیا جو مستقبل کی راہ ہموار کریں گے۔عالمی رہنماؤں کی نظریں اب اس بات پر مرکوز ہیں کہ آیا اقوام متحدہ اپنے سب سے بڑے بحران کا حل تلاش کر پائے گا یا یہ عالمی ادارہ بھی ناکامی کی نذر ہو جائے گا۔
مزید پڑھیں :آئی پی پیز کی کارستانیاں بے نقاب،بغیر بجلی پیدا کیے اربوں روپے کی وصولیاں،جانئے تفصیلات