دبئی(نیوزڈیسک) ویزا ایمنسٹی اسکیم شروع،ابوظہبی میں پاکستانی سفارتخانے اور دبئی میں قونصلیٹ جنرل نے متحدہ عرب امارات (یو اے ای) میں مقیم پاکستانی شہریوں کیلئے توسیعی تعاون اور خدمات کا اعلان کردیا
یہ اقدام، 1 ستمبر کو شروع جو 31 اکتوبر 2024 تک جاری رہے گا، اس کا مقصد ایکسپائر ویزا والے رہائشیوں کو ان کی حیثیت کو قانونی بنانے یا جرمانے کے بغیر پاکستان واپس آنے میں مدد فراہم کرنا ہے۔
متحدہ عرب امارات کی حکومت کی جانب سے متعارف کرائی گئی ایمنسٹی اسکیم غیر دستاویزی باشندوں کیلئے ایک اہم موقع فراہم کرتی ہے، جن میں سیاح اور فرار ہونے والے بھی شامل ہیں، اپنے قیام کو باقاعدہ بنانے یا مستقبل میں سفری پابندیوں کا سامنا کیے بغیر ملک سے باہر نکلنے کا ایک اہم موقع فراہم کرتے ہیں۔
پاکستانی سفارتی مشنز نے متحدہ عرب امارات میں پاکستانی کمیونٹی کے لیے زیادہ سے زیادہ امداد کو یقینی بنانے کے لیے اپنی خدمات پیش کرنے کا فیصلہ کرلیا
پاکستانی مشنز کی طرف سے جاری کردہ ایک بیان میں متحدہ عرب امارات کی حکومت کی کوششوں کی حمایت کرنے کے عزم پر زور دیا گیا، تمام اہل پاکستانی شہریوں پر زور دیا گیا کہ وہ ایمنسٹی اسکیم سے بھرپور فائدہ اٹھائیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ “ابوظہبی میں پاکستان کا سفارت خانہ اور دبئی میں پاکستان کا قونصلیٹ جنرل متحدہ عرب امارات میں مقیم پاکستانی شہریوں کو ہر ممکن مدد فراہم کر رہے ہیں تاکہ یہ یقینی بنایا جا سکے کہ وہ متحدہ عرب امارات کی حکومت کی ایمنسٹی سکیم سے بھرپور فائدہ اٹھا سکیں”۔
درخواست دہندگان کی متوقع آمد کو ایڈجسٹ کرنے کے لیے، پاکستانی مشن اکتوبر 2024 کے آخر تک ہفتہ کے روز کھلے رہیں گے۔دستیاب خدمات میں قومی شناختی کارڈز (NICs) کی تجدید اور اجراء، پاسپورٹ پروسیسنگ، تصدیق کی خدمات، اور درست پاسپورٹ کے بغیر ان لوگوں کے لیے آؤٹ پاسز یا ہنگامی سفری دستاویزات کا اجراء شامل ہیں۔
متحدہ عرب امارات میں پاکستانیوں کی بڑی تعداد کے پیش نظر یہ اقدام خاصا اہم ہے۔ پاکستانیوں کی تعداد تقریباً 1.7 ملین باشندوں کے ساتھ امارات میں دوسری سب سے بڑی تارکین وطن کمیونٹی ہے۔
ایمنسٹی اسکیم سے توقع کی جاتی ہے کہ ان لوگوں کو انتہائی ضروری ریلیف ملے گا جو ویزوں کی معیاد ختم ہونے کی وجہ سے مشکلات کا سامنا کر رہے ہیں، انہیں یا تو اپنی حیثیت کو باقاعدہ بنانے یا قانونی نتائج کے بوجھ کے بغیر پاکستان واپس آنے کی اجازت دے گی۔
سفارتی مشنز نے اس نازک دور میں پاکستانی کمیونٹی کی مدد کے لیے اپنے عزم کا اعادہ کیا۔ بیان میں کہا گیا کہ “پاکستان کا سفارت خانہ اور قونصلیٹ جنرل اس عرصے کے دوران ساتھی پاکستانی کمیونٹی کے اراکین کی مدد کے لیے پوری طرح پرعزم ہیں۔”
ایکسپائرڈیٹ شناختی کارڈ والی سموں کو بلاک کرنے کا عمل شروع