کولمبو ( نیوز ڈیسک )چیئرمین مرم فرنینڈو نے کہا کہ سری لنکا کے پبلک یوٹیلیٹیز کمیشن نے بجلی کے نرخوں میں اوسطاً 22.5 فیصد کمی کی ہے۔
گھریلو صارفین کے بل انتخابات سے قبل، مقررہ چارجز میں کٹوتی کے ساتھ اوسطاً 27 فیصد کم ہوئے۔ کچھ گھریلو زمروں کے لیے یونٹ ٹیرف کی قیمت 55 فیصد تک کم ہے۔ماہانہ 30 یونٹ سے کم استعمال کرنے والے گھریلو صارفین کے لیے یونٹ کی قیمت 8 روپے سے کم کر کے 6 روپے کر دی گئی۔
390 روپے کا بل اب کم ہو کر 280 ہو جائے گا۔31 سے 60 یونٹ استعمال کرنے والوں کے لیے یونٹ کی قیمت اب 20 روپے کے بجائے 9 روپے ہوگی۔صنعتی اور ہوٹل کیٹیگریز میں دن کے وقت ٹیرف میں 25 فیصد کمی کی گئی۔فرنینڈو نے کولمبو میں نامہ نگاروں سے بات کرتے ہوئے کہا کہ عوامی سماعت میں ایک اہم تشویش ہوٹلوں کو کچھ فائدہ پہنچانا تھا۔مذہبی مقامات اور خیراتی اداروں میں 30 فیصد کمی دیکھی گئی۔
دریں اثنا، کاروباری اداروں پر زور دیا گیا کہ وہ بجلی کے نرخوں میں کمی کے فوائد ان صارفین تک پہنچائیں، جو ملک کی زندگی کی بلند قیمت سے دوچار ہیں۔سری لنکا میں، کاروباری اداروں کے لیے یوٹیلیٹی چارجز میں معمولی اضافے پر قیمتوں میں تیزی سے اضافہ کرنا عام ہے، لیکن وہ انھیں کم کرنے میں بہت زیادہ ہچکچاتے ہیں۔
بجلی اور توانائی کی وزیر کنچنا وجیسیکرا نے کاروباری برادری پر زور دیا کہ وہ بجلی کی قیمتوں میں ایڈجسٹمنٹ کے دن آدھی رات سے قیمتیں کم کرکے عوام کے بوجھ کو کم کریں۔ بجلی کے نرخوں میں اس نظرثانی میں فیکٹریوں اور چھوٹے کاروباروں کے لیے قیمتوں میں 20 فیصد نمایاں کمی کی گئی ہے۔
اس کمی کے باوجود، اس بات کا امکان نہیں ہے کہ اشیا اور خدمات کی قیمتیں، جو عام طور پر بجلی کی قیمتوں میں اضافے کے ساتھ ہی بڑھتی ہیں، اس کے مطابق کم ہو جائیں گی،” وجیسیکرا نے کہا۔حال ہی میں ایندھن اور مٹی کے تیل کی قیمتوں میں کمی ہوئی لیکن اس کا فائدہ صارفین تک نہیں پہنچایا گیا۔
انہوں نے کہا،لہذا، اس سال بجلی کی قیمتوں میں خاطر خواہ کمی کے ساتھ، ہم عوام پر زور دیتے ہیں کہ وہ ان بچتوں سے فائدہ اٹھائیں، جس میں مجموعی اخراجات میں کم از کم 20 فیصد کمی کی صلاحیت موجود ہے۔
مزید پڑھیں: آزاد کشمیر میں مون سون بارشوں کا الرٹ جاری،66 نالے انتہائی خطرناک قرار