سڈنی(نیوز ڈیسک ) 300 سے زائد افراد اور 1,100 سے زیادہ مکانات ایک بڑے پیمانے پر لینڈ سلائیڈنگ سے دب گئے جس نے شمالی پاپوا نیو گنی کے ایک دور افتادہ گاؤں کوتباہ کر دیا، مقامی میڈیا نے ہفتہ کو رپورٹ کیا۔
مزید پڑھیں: ملکی تاریخ میں پہلی بارپاکستان سے پیاز کی برآمد 210 ملین ڈالر سے تجاوز کر گئی
جمعہ کی صبح تقریباً 3:00 بجے، دارالحکومت پورٹ مورسبی سے تقریباً 600 کلومیٹر شمال مغرب میں، صوبہ اینگا کے کوکلام گاؤں سے ٹکرانے والے مٹی کے تودے میں سینکڑوں افراد کی ہلاکت کا خدشہ ہے۔پاپوا نیو گنی پوسٹ کورئیر نے ملک کی پارلیمنٹ کے رکن ایموس اکیم کے تبصروں کا حوالہ دیتے ہوئے کہا کہ آسٹریلیا کے شمال میں بحر الکاہل میں لینڈ سلائیڈنگ سے 300 سے زائد افراد اور 1,182 مکانات دب گئے۔
آسٹریلیا کے محکمہ خارجہ اور تجارت (DFAT) نے ہفتے کے روز کہا کہ صوبے کے ملیتاکا کے علاقے میں لینڈ سلائیڈنگ سے چھ سے زیادہ دیہات متاثر ہوئے ہیں۔DFAT کے ترجمان نے ایک بیان میں کہا، “پورٹ مورسبی میں آسٹریلیا کا ہائی کمیشن نقصان اور ہلاکتوں کی حد کے بارے میں مزید جائزے کے لیے PNG حکام کے ساتھ قریبی رابطے میں ہے۔
آسٹریلین براڈکاسٹنگ کارپوریشن نے ہفتے کے روز اطلاع دی کہ ہنگامی ٹیموں کے کم آبادی والے علاقے میں پہنچنے کے بعد علاقے سے چار لاشیں نکال لی گئی ہیں، جہاں ہلاکتوں میں اضافے کا خدشہ ہے۔براڈکاسٹر نے رپورٹ کیا کہ لینڈ سلائیڈنگ نے ہائی وے تک رسائی کو بند کر دیا ہے، جس سے ہیلی کاپٹر علاقے تک پہنچنے کا واحد راستہ بن گئے ہیں۔
دیہاتی ننگا رول کی جانب سے پوسٹ کی گئی سوشل میڈیا فوٹیج میں دکھایا گیا ہے کہ لوگ پتھروں، اکھڑے ہوئے درختوں اور مٹی کے ڈھیروں پر چڑھتے ہوئے بچ جانے والوں کی تلاش کر رہے ہیں۔ پس منظر میں خواتین کو روتے ہوئے سنا جا سکتا تھا۔وزیر اعظم جیمز ماراپے نے کہا ہے کہ آفات سے نمٹنے کے اہلکار، دفاعی فورس اور محکمہ تعمیرات اور شاہراہیں راحت اور بحالی کی کوششوں میں مدد کر رہے ہیں۔















