اسلام آباد(نیوزڈیسک)یورپی یونین نے پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس پر پی ٹی آئی کے ساتھ رابطے کی تردید کردی،اسلام آباد میں یورپی یونین کے مشن نے واضح کیا کہ اسے پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) پارٹی کی طرف سے جنرلائزڈ اسکیم آف پریفرنس پلس (GSP+) خصوصی تجارتی اسکیم کے حوالے سے کوئی خط ابھی تک موصول نہیں ہوا۔
یہ بیان وزیر اطلاعات عطاء اللہ تارڑ کی جانب سے بدھ کو ایک پریس کانفرنس میں لگائے گئے الزامات کے بعد سامنے آیا جس میں الزام لگایا گیا تھا کہ پی ٹی آئی نے یورپی یونین سے رابطہ کیا ہے اور یورپی حکام سے پاکستان کا جی ایس پی پلس اسٹیٹس منسوخ کرنے کیلئے آن لائن پٹیشنز شروع کی ہیں۔GSP+ کا درجہ ایک خصوصی تجارتی انتظام ہے جو پاکستان سمیت ترقی پذیر معیشتوں کو انسانی حقوق، ماحولیاتی تحفظ اور حکمرانی سے متعلق 27 بین الاقوامی کنونشنوں پر عمل درآمد کے عزم کے بدلے میں دیا گیا ہے۔
مزید یہ بھی پڑھیں؛خالد مقبول صدیقی کے بطور وفاقی وزیرحلف اٹھانے پر ایم کیو ایم میں پھڈا
اگرچہ موجودہ جی ایس پی فریم ورک کی میعاد دسمبر 2023 میں ختم ہو گئی تھی، یورپی پارلیمنٹ کے ممبران (MEPs) نے اکتوبر میں ترقی پذیر ممالک کے لیے اسکیم کو مزید چار سال کے لیے بڑھانے کے لیے ووٹ دیا۔اسلام آباد میں EU پریس اینڈ انفارمیشن آفیسر، ثمر سعید اختر نے کہا، “ہمیں پی ٹی آئی کی طرف سے GSP+ کے حوالے سے کوئی باضابطہ مواصلت نہیں ملی ہے۔”پی ٹی آئی نے وزیر اطلاعات کے دعووں کی تردید کرتے ہوئے پاکستان کے جی ایس پی پلس اسٹیٹس کے حوالے سے یورپی یونین کو کوئی خط بھیجنے کی بھی تردید کی۔
پی ٹی آئی کے ترجمان رؤف حسن نے واضح کیا، “ایک حالیہ دورے کے دوران، یورپی یونین اور کامن ویلتھ کے دونوں وفود نے پی ٹی آئی سمیت مختلف سیاسی جماعتوں سے ملاقاتیں کیں، اور اس کے بعد یورپی یونین کے ساتھ مزید کوئی رابطہ نہیں ہوا۔”ایک الگ پیش رفت میں، گزشتہ ماہ، پی ٹی آئی نے انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ (آئی ایم ایف) کو ایک خط لکھا، جس میں اسلام آباد کے ساتھ مزید بیل آؤٹ بات چیت میں شامل ہونے سے پہلے 8 فروری کے متنازعہ انتخابات کے آڈٹ پر زور دیا۔ اس اقدام کو خان کے مخالفین نے معاشی استحکام کے حصول کے لیے پاکستان کی کوششوں پر حملہ قرار دیا۔