قاہرہ (نیوز ڈیسک )حماس کے مذاکرات کار غزہ کی پٹی میں ماہ رمضان کے روزے کے لیے بروقت لڑائی روکنے، اسرائیلی یرغمالیوں کو آزاد کرانے اور قحط کو روکنے کی کوشش میں منگل کو جنگ بندی
مزید پڑھیں:گوگل کا 256 جی بی پکسل ٹیبلیٹ فروخت کیلئے پیش
مذاکرات کے تیسرے دن قاہرہ میں رہے۔تنازعہ میں 40 دن کی جنگ بندی اکتوبر کے حملے میں فلسطینی جنگجوؤں کے ہاتھوں پکڑے گئے کچھ یرغمالیوں کو اجازت دے گی، جبکہ غزہ کے لیے امداد میں اضافہ کیا جائے گا اور خاندانوں کو لاوارث گھروں میں واپس جانے کے قابل بنایا جائے گا۔
حماس کے ایک اہلکار نے رائٹرز کو بتایا کہ وفد مزید بات چیت کے لیے منگل کو قاہرہ میں رہے گا، توقع ہے کہ وہ آج کے بعد اس دور کو مکمل کر لیں گے۔میزبان اور ثالثی مصر کے تین سیکورٹی ذرائع نے کہا کہ متحارب فریق ان مطالبات پر قائم ہیں جنہوں نے معاہدے کو برقرار رکھا تھا۔
اسرائیلی وفد کی عدم موجودگی کے باوجود مصری اسرائیلیوں سے رابطے میں ہیں۔قبل ازیں حماس کے سینیئر اہلکار باسم نعیم نے کہا کہ گروپ نے جنگ بندی کے معاہدے کا مسودہ پیش کیا ہے، اور اب وہ اسرائیل کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔نعیم نے کہا،
(وزیر اعظم بنیامین) نیتن یاہو کسی معاہدے تک نہیں پہنچنا چاہتے اور گیند اب امریکیوں کے کورٹ میں ہے، نعیم نے کہا۔اسرائیل نے اس بات چیت پر عوامی
طور پر تبصرہ کرنے سے انکار کیا ہے لیکن ایک سینئر اسرائیلی اہلکار نے کہاکہ اسرائیل ایک معاہدے تک پہنچنے کی ہر ممکن کوشش کر رہا ہے۔ ہم حماس کے جواب کا انتظار کر رہے ہیں۔