ریاض(نیوزڈیسک)سعودی حکومت نے اعلان کیا کہ آئندہ حج سیزن کے دوران قواعد کی خلاف ورزی کے مرتکب پائے جانے والے تارکین وطن کو 6 ماہ تک جیل سمیت ملک بدری کی سزا بھگتنا ہوگی۔وزارت حج و عمرہ نے کہا کہ جیل کی سزا کے علاوہ ملک بدری کے بعد غیر ملکیوں پر 10 سال تک مملکت میں دوبارہ داخلے پر پابندی ہوگی۔حج کے آسانی سے انعقاد کو یقینی بنانے کیلئے سعودی حکام نے خلاف ورزی کی صورت میں سنگین نتائج سے خبردار کیا ہے۔
اس سلسلے میں ممکنہ خلاف ورزی کرنے والوں کو خبردار کرنے کیلئے سخت سزائیں متعارف کرائی گئی ہیں۔ حکام نے اعلان کیا کہ ضروری اجازت نامے کے بغیر حج کرنا غیر قانونی ہے اور اس پر50,00سعودی ریال کا بھاری جرمانہ ہو سکتا ہے۔سعودی عرب نے دنیا بھر سے تقریباً 20 لاکھ مسلمانوں کو حج سیزن میں خوش آمدید کہا جبکہ عمرہ زائرین کی تعداد 13 ملین سے تجاوز کر گئی۔مملکت مختلف ممالک سے آنے والے عازمین کو بہترین سہولیات فراہم کرنے کی کوشش کر رہی ہے اور ٹرانسپورٹیشن بنیادی طور پر حج کے اہم ترین پہلوؤں میں سے ایک ہے کیونکہ ہر سال لاکھوں لوگوں کی رسد کا انتظام کرنا اپنے آپ میں ایک مشکل کام ہے۔
نقل و حمل کے علاوہ، حکومت ویزا کے طریقہ کار کو آسان بنانے پر بھی توجہ مرکوز کرنے کی خواہشمند ہے اور اس نے پرمٹ جاری کرنے کے لیے نسوک پلیٹ فارم کو بھی بہتر بنایا ہے۔مملکت نے اپنے شہریوں کو اپنے دوستوں کو ملک کا دورہ کرنے اور عمرہ کرنے کی دعوت دینے کے لیے درخواست دینے کی بھی اجازت دی ہے۔ جلد ہی خلیج تعاون کونسل کے ممالک کو سہولت فراہم کرنے کے لیے شینگن ویزا کی طرز پر ایک متحدہ ویزا پلیٹ فارم بھی شروع کیا جائے گا۔















