واشنگٹن( نیوز ڈیسک)ترجمان امریکی قومی سلامتی جان کربی کا کہنا تھا کہ اردن میںایران کے امریکی فوج پر حملے کا جواب موثرانداز میں وقت پر دینگے۔جان کربی کا کہنا تھا کہ اردن میں امریکی فوجی بیس پر ایک ہی ڈرون حملہ ہوا تھا، ہمیں معلوم ہے کہ ان گروپوں کے پیچھے ایران ہے، صدر جو بائیڈن مشاورت سے صورتحال کا جائزہ لے رہے ہیں۔جان کربی نے مزید کہا کہ امریکی فوج پر سوڈان میں ڈرون حملہ تنازعہ بڑھانے کیلئے کیا گیا، فوجی طریقے سے ایرانی حکومت کیساتھ جنگ اور خطے میں اس کا پھیلاؤ نہیں چاہتے لیکن حملے کا جواب اپنے شیڈول، وقت اور اپنے منتخب طریقے سے دیں گے۔امریکی قومی سلامتی کے ترجمان جان کربی نے کہا کہ غزہ سے یرغمالیوں کی رہائی کیلئے بات چیت تعمیری رہی ، یرغمالیوں کی رہائی کے نئے معاہدے کے فریم ورک کا جائزہ لے رہے ہیں۔دوسری جانب ایران نے حملے سے مکمل طور پر لاتعلقی کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اردن میں ہونے والے حملے سے ہمارا کوئی تعلق نہیں اور نہ ہی اس سے متعلق ہمارے پاس کچھ معلومات ہیں، یہ تنازع امریکی فوج اور خطے میں موجود مزاحمتی گروپوں کے درمیان ہے۔
