واشنگٹن(نیوزڈیسک)بحیرہ احمر اور یمن میں ایرانی حمایت یافتہ حوثی ملیشیا کے خلاف امریکی فوج کی جوابی کارروائیوں نے کانگریس میں ہنگامہ کھڑا کردیا۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق دونوں بڑی جماعتوں کے ارکان نے ان حملوں کے لیے کانگریس سے منظوری نہ لینے پر صدر جو بائیڈن کو تنقید کا نشانہ بنایا ،امریکی کانگریس کے ارکان کا کہنا تھا کہ حوثی ملیشیا کے خلاف جوابی کارروائی کے لیے اجازت کا نہ لیا جانا کسی صورت قابلِ قبول نہیں۔کانگریس کی رکن پرمیلا جیہ پال نے کہا کہ صدر کی طرف سے جنگ شروع کرنے کا فیصلہ آئین کی خلاف ورزی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ آئین کے آرٹیکل ون کے تحت جنگی کارروائیوں کے لیے کانگریس سے اجازت لینا لازم ہے تاہم امریکی کانگریس کے متعدد ارکان نے حوثی ملیشیا کے خلاف کارروائی کو درست قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ ایران کے خلاف ردِ جارحیت کا ایک معقول طریقہ ہے۔















