اسلام آباد(نیوزڈیسک) سابق چیئرمین پی ٹی آئی عمران خان نے سائفر کیس میں فرد جرم سمیت اب تک کی پوری کارروائی اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کر دی۔ درخواست میں مؤقف اختیار کیا کہ سائفر کیس کی کارروائی کو غیر قانونی اور کالعدم قرار دے کر کیس سے ڈسچارج کیا جائے۔عمران خان نے استدعا کی کہ ٹرائل کورٹ کی کارروائی غیر قانونی اور انصاف کے تقاضے پورے نہیں کئے گئے۔ 12دسمبر کو ٹرائل کورٹ نے سائفر کیس میں ہماری درخواست مسترد کی۔درخواست میں موقف اختیار کیا گیا کہ ٹرائل کورٹ جج نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کی دفعہ 13 (2)(3) میں لفظ شکایت کی درست تشریح نہیں کی جبکہ قانون میں لفظ “شکایت”کی تشریح واضح ہے، کریمنل پروسیجر کی دفعہ 4 (h) میں بھی لفظ (شکایت)کو واضح کیا گیا۔ قانون کے مطابق شکایات کا مطلب کسی الزام پر مجسٹریٹ کے روبرو زبانی یا تحریری استدعا ہے، بانی چیئرمین پی ٹی آئی کیخلاف زیر سماعت سائفر کیس ایف آئی آر اور پولیس رپورٹ کی بنیاد پر چلایا جارہا ہے، آفیشل سیکرٹ ایکٹ ایک اسپیشل قانون جو عام قانون سے مختلف ہے، اسپیشل لاء ہونے کی وجہ سے آفیشل سیکرٹ ایکٹ کا اطلاق کرتے ہوئے قانونی طریقہ کار کو اپنانا ضروری ہے۔
