اہم خبریں

پاکستان کے ساتھ جو کھلواڑ ہوا اسے نظرانداز نہیں کر سکتے ، پارلیمان کی عزت کرنی چاہیے،چیف جسٹس

اسلام آباد (اے بی این نیوز    )سپریم کورٹ پریکٹس اینڈ پروسیجر ایکٹ کیخلاف کیس کی سماعت، مارشل لاء کے خلاف بھی درخواستیں لایا کریں، وہاں کیوں نہیں آتے؟ جب مارشل لا ءلگتے ہیں سب ہتھیار پھینک دیتے ہیں،،پارلیمان کچھ کرے تو سب کو حلف یاد آ جاتا ہے، کیا آ پ ا گلے مارشل لا ء کا دروازہ ہم سے کھلوانا چا ہتے ہیں ،چیف جسٹس پاکستان قاضی فائز عیسیٰ کے ریمارکس،، انہوں نے کہا کہ پاکستان کے ساتھ جو کھلواڑ ہوا اسے نظرانداز نہیں کر سکتے ، پارلیمان کی عزت کرنی چاہیے، ،فرد واحد نے اس ملک کی تباہی کی ،فرد واحدکرے تو ٹھیک پارلیمان کرے تو وہ گناہ ہوگیا ،، نظرثانی میں اپیل کا حق ملنے سے آپ کو کیا تکلیف ہے؟،ایک طرف چیف جسٹس کا اختیار کم نہیں محدود کیا جا رہا ہے، دوسری طرف یہی اختیار دو سئنیر ججز میں بانٹا جا رہا ہے ، اس کا اثر آنے والے چیف جسٹس پر بھی ہو گا، کل پارلیمان کہے بیواوں کے مقدمات کو ترجیح دیں تو کیا یہ عدلیہ میں مداخلت ہو گی,, عدالت کو سیاسی بحث کے لیے استعمال نہ کریں ، ہماری کوشش ہے کہ آج اس کیس کو سن کر فیصلہ کر دیا جائے

متعلقہ خبریں