اہم خبریں

عوام نے نواز شریف اور اس کی ٹیم کو موقع دیا تو ملک کی تقدیر بدل دیں گے،شہبازشریف

لاہور( اے بی این نیوز   )وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا ہے کہ ہمیں ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے جرات مندانہ فیصلے کر نے ہونگے ،انقلابی اقدامات سے ہی پاکستان میں معاشی ترقی ممکن ہوسکے گی ، سابق دور میں لوگ اپنی تجوریاں بھرتے رہے ہیں، احتساب کے نام پر اپوزیشن اور سرکاری افسران سے بدترین انتقام لیا گیا،عوام نے محمدنواز شریف اور اس کی ٹیم کو موقع دیا تو ملک کی تقدیر بدل دیں گے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے اتوار کے روز گورنر ہائوس میں یوتھ بز نس اینڈ ایگریکلچر لون سکیم کے تحت نوجوانوں میں چیک تقسیم کرنے کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔اس موقع پر گورنر پنجاب محمدبلیغ الرحمن،اسپیشل اسسٹنٹ فار یوتھ افئیرز شزہ فاطمہ، وزیر اعظم کے مشیراحد چیمہ، معاون خصوصی عطا تارڑ،صدر بینک آف پنجاب ظفر مسعود،وزرا ،پارلیمنٹیرینز،سرکاری افسران اور نوجوانوں سمیت خواتین کی کثیر تعداد موجود تھی ۔وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے کہا کہ پٹرول کی قیمتوں میں کمی کا اعلان روپے کی قدر ڈالر کے مقابلے میں بڑھنے کی وجہ سے عوام کو ریلیف دینے کےلئے کیا گیا حالانکہ عالمی میں منڈی میں خام تیل کی قیمتیں بڑھ رہی ہیں۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کے پروگرام کا یہ مثبت پہلو ہے کہ روپیہ مستحکم ہورہا ہے اگر یہ پروگرام نہ ہوتا تو بلا خوف تردید کہہ سکتا ہوں کہ روپیہ کہاں ہوتا اور ملکی معاشی صورتحال تلاطم کا شکار ہوجاتی۔وزیر اعظم نے کہا کہ جو لوگ ملک کے خلاف سازشوں میں ملوث تھے، اللہ تعالیٰ نے ان کی سازشوں کو دفن کردیا اور ان سازشوں کے تانے بانے سمندر پار ہیں، چنددن پہلے اسرائیل کا ایک بیان سامنے آیا تھا، اللہ نے تمام سازشوں کو نیست و نابود کردیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آئی ایم ایف کا پروگرام کوئی حلوہ یا لڈو پیڑے نہیں ہے، اس کیلئے ہمیں استقامت کے ساتھ ملکی معیشت کو مستحکم کرنے کیلئے جرات مندانہ فیصلے کرنا ہونگے ،انقلابی اقدامات سے ہی پاکستان میں معاشی ترقی ممکن ہوسکے گی ۔انہوں نے کہا کہ اس کیلئے ہمیں مسلسل محنت کرنے کا فیصلہ کرنا ہوگا اور اس فیصلے کی سب سے بڑی ذمہ داری حکومت ،اشرافیہ ،سیاست دانوں ،سرکاری افسران کے اوپر ہے سب نے ایکا کرلیا تو کوئی ہماری ترقی کا راستہ نہیں روک سکتا۔وزیر اعظم نے کہا کہ 2018میں محمد نواز شریف کے دور میں بے شمار فلاحی پروگرام شروع کیے گئے صرف پنجاب میں بولان اور راوی گاڑیاں میرٹ پر دی گئیں ،99فیصد قرضے بینکوں کو واپس کیے گئے ،انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی کے دور میں صرف باتوں سے کام چلایا گیاعملی کام محمد نواز شریف کی قیادت میں ہوا۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کو اقتدار سے اس لیے الگ کیا گیا کہ ان کے دور میں 20،20گھنٹے کی لوڈ شیڈنگ ختم ہوئی ،نوجوانوں کو کلاشنکوف اور کوکین دینے کی بجائے لیپ ٹاپ اور قرضے دیے گئے ۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف کو اس لیے ہٹایا گیا کہ وہ سی پیک جیسا اہم منصوبہ لیکر آئے،2015میں بجلی کے منصوبوں کا جال بچھایا ،اورنج لائن بنائی جبکہ عمران خان اپنے دور میں چلاتا رہا کہ شہباز شریف کو جیل میں ڈالو ۔انہوں نے کہا کہ میں محمد نواز شریف کا ادنی خادم ہوں ،نواز شریف کو دن رات احتساب عدالتوں میں بلایا جاتا رہا اور وہ پیش ہوتے رہے جبکہ عمران خان کو ضمانتیں مل جاتی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان ہم سب کا ہے ،عمران خان کی سوچ یہ تھی کہ میں اگر وزیر اعظم ہوں تو ٹھیک اگر نہیں تو ملک بے شک برباد ہوجائے ۔انہوں نے کہا کہ محمد نواز شریف سے اقتدار چھین کر انہیں دیار غیر میں رہنے پر مجبور کیا گیا اور جس شخص کو فراڈ کے ساتھ اقتدار میں لایا گیا وہ چار سال تک چور ڈاکو کی گردان کرتا رہا،کسی منصوبے پر ایک اینٹ تک نہیں لگائی اس دور میں کیا کیا سکینڈل نہیں ہوئے،وزیر اعظم ہائو س میں ایک ملازم نے بتایا کہ عمران خان دن میں چھ چھ مرتبہ کہتا کہ شہباز شریف کو اندر کیوں نہیں کیا جارہا اسے تومجھے جیل میں بھیجنے کا مالیخولیا تھا۔وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے پاکستان کے خلاف سازش کرنا تو دور کی بات اس کے بارے میں کبھی سوچا تک نہیں۔ انہوں نے کہا کہ عوام انتخابات میں عمران نیازی اور ہمارے دور کے کام دیکھ کر حقائق پر مبنی فیصلہ کریں،عمران دور میں چینی ،گندم ،پشاور بی آر ٹی،مالم جبہ میں اربوں روپے کا سکینڈل ہوا جبکہ خانہ کعبہ کی تصویر والی گھڑی کی فروخت اور 190ملین پونڈ کا سکینڈل بھی سامنے آیا۔انہوں نے کہا کہ عوام انتخابات میں حقائق کے اوپر فیصلہ کریں ہم نتائج کو دل و جان سے قبول کریں گے ۔انہوں نے کہا کہ اگر محمد نواز شریف کو موقع ملا تو انکساری اور درد مندی سے وعدہ کرتا ہوں کہ پاکستان کا نقشہ بدل دیں گے اور اسے خوشحالی کی طرف لیکر جائیں گے۔وزیر اعظم نے کہا کہ انہوں نے اپنے دور میں نوجوانوں کو 10لاکھ لیپ ٹاپ دیے جن کی مالیت اربوں روپے بنتی ہے ،انہی لیپ ٹاپ کے ذریعے کووڈ کے زمانے میں طلبہ کا تعلیم سے سلسلہ منقطع نہیں ہونے دیا ،یہ وہی لیپ ٹاپ ہے جس سے آئی ٹی کے شعبہ میں انقلاب برپا ہوا،لیپ ٹاپ کا ایک ہی معیار ہے وہ صرف میرٹ اور محنت ہے ۔انہوں نے کہا کہ لاکھوں لیپ ٹاپ میرٹ پر پنجاب اور وفاق میں دیے گئے جس سے تعلیم کی روشنی کی شعائیں پھوٹ رہی ہیں ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کہتا تھا کہ وہ قرضے لینے والوں کی فہرست بنا رہا ہے جس پر کمیشن بنانے کا کہتا تھا ،وزیر اعظم نے سوال کیا کہ کہا ں گئی وہ لسٹ؟ذہنوں کو بدلنا اور سازشیں کرنا اس سے بڑی ملک دشمنی کوئی اور نہیں ہوسکتی۔وزیر اعظم نے کہا کہ عمران دور میں 3ارب ڈالر کے انتہائی سستے قرضے بڑے بڑے خاندانوں کو دیے گئے جو ڈالر کی قیمت سے ضرب دیں تو وہ 8سو ارب روپے سے زائد بنتے ہیں اور یہ قرضے 4فیصد سود پر دئے گئے،انہوں نے سوال کیا کہ یہ قرضے نوجوانوں کو کیوں نہ دیے؟،ان سے کاروبار کیوں نہ کروایا گیا؟۔انہوں نے کہا کہ بڑے لوگ تو چار فیصد پر قرضہ لیکر اسے10فیصد پر مارکیٹ میں دے کر اپنی جیب میں ڈال لیتے ہیں ،کاش عمران خان کے دور میں دو ارب روپے کے قرضے قوم کے بچوں کو مل جاتے تو وہ ملکی معیشت میں اہم کردار ادا کرسکتے تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ بڑی دلخراش داستانیں ہیں ،سابق دور میں یہ لوگ اپنی تجوریاں بھرتے رہے یہ سب قوم نے اپنی آنکھوں سے دیکھا اور کانوں سے سنالیکن اب وہ وقت ماضی میں چلا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ میں 72سال کا ہونے والا ہوں اور محمد نواز شریف 74سال کے ہیں وہ میرے لیڈر اور باپ کی جگہ ہیں ،ہم نے 40سال میں وطن کی خاطر کئی بار جیلیں کاٹیں ،ہتھکڑیاں لگیں اور غریب الوطنی برداشت کی ،قوم سے دعدہ کرتا ہوں کہ انہیں مایوس نہیں کریں گے۔انہوں نے کہا کہ کیا اس طرح قومیں بنتی ہیں ،پی ٹی آئی دور میں بی آر ٹی کا سٹے آرڈر کیوں لیا گیا ،مالم جبہ کو کلین چٹ کیسے دے دی گئی ،عمران کی بہن کے لندن،امریکہ اور دبئی کے گھروں کو کلئیر قرار دیا گیا جبکہ اپنی اہلیہ کو ملنے والے قیمتی تحائف سے کیسے کلین چٹ دی گئی ۔انہوں نے کہا کہ یہ احتساب نہیں بلکہ احتساب کے نام پر اپوزیشن اور سرکاری افسران سے بدترین انتقام لیا گیا،وزیر اعظم نے وہاں موجود احدچیمہ کے بارے میں کہا کہ انہیں 3سال جیل میں رکھا گیا اس کا قصوریہ تھا کہ اس نے 30ارب روپے سے 11ماہ کی قلیل مدت میں میڑو بس سروس بنائی جبکہ مخالفین اس منصوبے کو 70ارب روپے میں مکمل کرنے کا الزام لگاتے تھے لیکن اس منصوبے پر 30ارب روپے کی مہر لگ چکی ہے ،پھر اس منصوبے کے بارے میں کہا گیا کہ اتفاق فونڈری کا لوہا استعمال ہوا ہے لیکن حقیقت یہ ہے کہ اتفاق فونڈری 15سال سے بند پڑی تھی ،اتفاق فونڈری کو فروخت کرکے بینکوں کی ایک ایک پائی ادا کی ۔وزیر اعظم نے کہا کہ چئیر مین پی ٹی آئی اور ہٹلر میں کوئی فرق نہیں ،ہٹلر نے جرمنی کو اپنے ہاتھوں سے بنایا ،صنعت کو بے پناہ ترقی دی جرمنی کی تیار کردہ گاڑیاں پوری دنیا میں مشہور ہیں لیکن ہٹلر نے سب کچھ اپنے ہاتھوں سے تباہ کردیا ۔انہوں نے کہا کہ عمران خان نے بھی یہی کیا کسی منصوبے پر ایک اینٹ نہ لگائی بلکہ اینٹ سے اینٹ بجادی تھی، تقریب کے اختتام پر وزیر اعظم نے پاکستان اور قائد اعظم زندہ آباد کے نعرے لگائے۔قبل ازیں گورنر پنجاب محمد بلیغ الرحمن نے کہا کہ نوجوان ملک کا قیمتی اثاثہ ہیں، بد قسمتی سے سابق دور میں نفرت کا ماحول پیدا کیاگیا ۔انہوں نے کہا کہ اعددو شمار کا جائزہ لیں تو محمد نواز شریف اور محمد شہباز شریف کے دور میں عوامی فلاح بہبود کے بے شمار کام ہوئے ،شہباز شریف کو شہباز سپیڈ اس لیے کہا جاتا ہے کہ انہوں نے ترقیاتی منصوبوں کو مکمل کرانے میں چین کو بھی پیچھے چھوڑ دیا۔گورنر پنجاب نے لیپ ٹاپ سکیم ،پی آئی ٹی بی ،انفارمیشن ٹیکنالوجی اور دانش سکولوں کے حوالے سے بھی تفصیل سے روشنی ڈالی۔

متعلقہ خبریں