مشکل حالات ضرور ہیں لیکن پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا، وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار کا اعلان

اسلام آباد (نیوز ڈیسک) وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے اعلان کیا ہے کہ پاکستان کا ڈیفالٹ ہونے کا کوئی چانس نہیں ہے، ثابت کر سکتا ہوں کہ پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا،مشکل حالات ضرور ہیں لیکن پاکستان ڈیفالٹ نہیں کرے گا۔ بدھ کو پاکستان اسٹاک ایکسچینچ کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے کہا ہے کہ زرِمبادلہ کے ذخائر کم ہیں مگر ڈیفالٹ کا خطرہ بالکل نہیں، یہ ملک رہے گا، ہم سب کو مل کر کام کرنے کی ضرورت ہے۔ انہوں نے کہا کہ لوگوں کو خوف میں مبتلا کر دیا گیا ہے جس کے بعد کوئی ڈالر تو کوئی سونا خرید رہا ہے، پاکستان بھنور میں آ چکا ہے، جس سے نکالنا ہے، سنگین مسائل ہیں لیکن ہمیں ان کا حل نکالنا ہے۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کو 2013ء میں ادارے ایک ڈالر بھی نہیں دے رہے تھے، معاشی حالات انتہائی ابتر تھے، ملک ڈیفالٹ کے دہانے پر تھا، کہا جا رہا تھا کہ الیکشن کے بعد 6 ماہ میں ملک ڈیفالٹ کر جائے گا، مگر ہم نے 3 سال میں معیشت کھڑی کر دی تھی۔وفاقی وزیرِ خزانہ نے کہا کہ سستی سیاست کے لیے ملک کو نقصان پہنچایا جا رہا ہے، پاکستان کے خلاف غلیظ پروپیگنڈا روکنا ہے، سیاسی مقاصد کے لیے ایسی باتیں کرنا درست نہیں، ڈالر کی ہمسایہ ملک کو اسمگلنگ ایک بڑا مسئلہ ہے، ڈالر، گندم، کھاد کی اسمگلنگ روکنی ہے، جس کی ہدایت کر دی ہے،ہم پیرس کلب نہیں جائیں گے، بانڈ ادائیگی کی افواہیں چلیں لیکن وہ ادا کر دیا گیا، ہمیں کسی کو انتقام کا نشانہ نہیں بنانا، پاکستان کی معیشت ٹھیک کریں گے۔وفاقی وزیرِ خزانہ اسحاق ڈار نے تاجروں اور صنعت کاروں سے کہا کہ آپ آئیڈیاز شیئر کرتے رہیں، ہم ان پر بھی غور کریں گے، پاکستان اسٹاک ایکسچینج میں سرمایہ کاروں کے لیے ایف بی آر کی پالیسی کو بھی نرم کیا جا رہا ہے۔انہوں نے کہا ہے کہ پاکستان اسٹاک ایکسچینج سے ملکی معیشت کو بہتر سمت میں لے جایا جا سکتا ہے، دنیا کی پانچویں اسٹاک مارکیٹ اس وقت انتہائی مشکل میں ہے، خواہش ہے کہ اسٹاک مارکیٹ کا گولڈن دور واپس آئے،پی ٹی آئی دورِ حکومت میں ایس ای سی پر توجہ نہیں دی گئی، سب سے پہلے اسٹاک ایکسچینج اور ایس ای سی پی پر فوکس کیا، شفاف طریقے سے کام کا آغاز کیا، 2 ویک اینڈز لگا کر تمام عمل مکمل کیا، ایس ای سی پی اور سبسڈی لاء میں ترامیم کیں، ایس ای سی پی میں 3 ڈائریکٹرز نہیں تھے، شفافیت سے یہ مرحلہ طے کیا۔