اہم خبریں

شفافیت اور قانونی تقاضے سب کے لیے برابر ہونے چاہئیں، فیصل چودھری

اسلام آباد( اے بی این نیوز) سینئر رہنما پاکستان تحریک انصاف فیصل چودھری نے کہا کہ توشہ خانہ کیس کا فیصلہ سیاسی سزا کے زمرے میں آتا ہے اگر دبائو میں کام کیا گیا تو اس افسر کے دوبارہ غلطی کرنے کے امکانات موجود ہیں ایسے افسران کو کھلا چھوڑنا قانون اور شفافیت کے لیے خطرہ ہے حکومت کی نیت اور شفاف کارروائی بھی اہم عنصر ہے اگرسات کروڑ کی چیز ساٹھ لاکھ میں طاہر کی گئی تو یہ سوالات پیدا کرتا ہے تو سوال یہ ہے کہ فیصلہ سیاسی دبائو یا شفاف قانونی اصولوں پر مبنی تھا ۔

اے بی این نیوز کے پروگرام ڈیبیٹ ایٹ 8میں گفتگو کرتے ہوئے فیصل چودھری نے کہا کہ توشہ خانہ کے تحائف اور ان کی قدر پر واضح قواعد ہیں جو عمران خان نے 50فیصد کے رولز متعارف کروائے، پہلے 16فیصد تھا شفافیت اور قانونی تقاضے سب کے لیے برابر ہونے چاہئیں اور عدالتی نظام میں کئی معاملات طویل اور پیچیدہ ہو چکے ہیں کئی عدالتیں اور ادارے شفاف اور موثر طریقے سے کام نہیں کر پا رہے ڈسپیوٹ ریزولوشن کے ادارے اور دیگر متعلقہ محکمے ختم ہو گئے ہیں یہ صورتحال پاکستان میں انصاف کی فراہمی کے عمل کو متاثر کرتی ہے۔

سینئر رہنما پی ٹی آئی رہنما نے مزید کہا کہ آئین کے مطابق کام کرنا بہتر ہےمگر موجودہ حالات میں شفاف نظام قائم نہیں ہو رہا جو پارلیمنٹ اور دیگر اداروں کے کردار پر بھی سوالات اٹھتے ہیں جس پر انسانی اور قانونی حقوق کے تحفظ کیلئے مضبوط اور فعال نظام کی ضرورت ہے انہوں نے کہا کہ مسخ شدہ آئین اور کمزور عدالتی نظام سے توقعات کم ہیں جس سے عام آدمی کے مسائل، جیسے روزی روٹی، حل نہیں ہو رہے انصاف کے بغیر معاشرہ مکمل نہیں ہو سکتا تاکہ معاشی، سیاسی اور عدالتی انصاف سب ضروری ہیں ہر کیس کا مقدمہ اور فیصلہ شفاف نظام کے تحت ہونا چاہیے۔
مزید پڑھیں‌:کرپشن اور قرضوں کا بوجھ پاکستانی قوم پر ہے،سہیل آفریدی

متعلقہ خبریں