لاہور (اے بی این نیوز) بھارت اور سری لنکا میں شیڈول آئی سی سی مینز ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ 2026 کی تیاریوں کے لیے آسٹریلین ٹی ٹوئنٹی بگ بیش لیگ (بی بی ایل) میں شرکت کرنے والے متعدد پاکستانی کرکٹرز آسٹریلیا چھوڑ کر سری لنکا جانے کو تیار ہیں تاہم اس حوالے سے حتمی فیصلہ سلیکٹرز اور متعلقہ حکام سے مشاورت کے بعد متوقع ہے۔
نجی ٹی وی کے مطابق کئی پاکستانی کرکٹرز اس وقت آسٹریلیا میں بگ بیش لیگ کی مختلف ٹیموں کی نمائندگی کر رہے ہیں۔ کرکٹ آسٹریلیا کے چیف ایگزیکٹو ٹوڈ گرین برگ نے گزشتہ روز کہا تھا کہ سری لنکا کے خلاف آئندہ سیریز کے باوجود پاکستانی کھلاڑی بگ بیش لیگ کے پورے سیزن کے لیے دستیاب رہیں گے۔
دوسری جانب پاکستان کرکٹ ٹیم میزبان ٹیم کے خلاف 7، 10 اور 11 جنوری 2026 کو سری لنکا کے شہر دمبولا میں تین ٹی ٹوئنٹی میچز کھیلے گی جب کہ 7 فروری سے شروع ہونے والے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ کے میچز بھی سری لنکا کے مختلف مقامات پر ہوں گے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ بعض پاکستانی کھلاڑیوں نے قومی ٹیم کے تھنک ٹینک سے رابطہ کرکے سری لنکا سیریز میں شرکت کی خواہش کا اظہار کیا ہے۔ کھلاڑیوں کا خیال ہے کہ آسٹریلیا اور سری لنکا کی کنڈیشنز اور پچز میں نمایاں فرق ہے اور آسٹریلیا کی کنڈیشنز سے براہ راست ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں جانا کارکردگی پر منفی اثر ڈال سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق بگ بیش لیگ کے معاہدے اس وقت کیے گئے جب سری لنکا سیریز کا شیڈول سامنے نہیں آیا۔ کھلاڑیوں کو خدشہ ہے کہ اگر میگا ایونٹ میں ان کی کارکردگی متاثر ہوئی تو ان پر لیگ اور مالی معاملات کو ترجیح دینے کا الزام لگایا جا سکتا ہے۔
دریں اثنا، سلیکٹرز کچھ نئے کھلاڑیوں کو آزمانے کے خواہشمند ہیں، یہی وجہ ہے کہ فوری طور پر آسٹریلیا سے سینئر کھلاڑیوں کو واپس نہ بلانے پر غور کیا جا رہا ہے۔ تاہم اگر کوئی کھلاڑی یکطرفہ طور پر معاہدے کی خلاف ورزی کرتے ہوئے واپس آتا ہے تو اسے بھاری مالی جرمانے کا سامنا کرنا پڑ سکتا ہے۔
ذرائع کے مطابق اگر پاکستان کرکٹ بورڈ باضابطہ طور پر کھلاڑیوں کو قومی ڈیوٹی کے لیے طلب کرتا ہے تو صورتحال مختلف ہوگی، کیونکہ ہر معاہدے کی ایک شق ہوتی ہے۔ آئندہ چند روز میں اس حوالے سے حتمی فیصلہ متوقع ہے۔
اس وقت بگ بیش لیگ میں حصہ لینے والے پاکستانی کھلاڑیوں میں بابر اعظم (سڈنی سکسرز)، شاہین شاہ آفریدی (برسبین ہیٹ)، حسن علی (ایڈیلیڈ اسٹرائیکرز)، محمد رضوان (میلبورن رینیگیڈز)، حارث رؤف (میلبورن سٹارز) اور شاداب خان (سڈنی) شامل ہیں۔ بگ بیش لیگ 25 جنوری تک جاری رہے گی۔
مزید پڑھیں:نجی ایئرلائن کے مسافر خوفزدہ، حادثہ ٹل گیا















