اہم خبریں

سپریم کورٹ نےزیادتی کیس کے ملزم کی سزا کم کر دی

اسلام آباد (اے بی این نیوز) سپریم کورٹ آف پاکستان نے زیادتی کیس کے ملزم کی سزا 20 سال سے کم کر کے 5 سال کر دی۔

سپریم کورٹ نے ملزم حسن خان کو دفعہ 496 بی کے تحت سزا سنائی ہے۔

جسٹس شہزاد احمد نے اکثریتی فیصلے میں لکھا کہ واقعے کا مقدمہ 7 ماہ کی تاخیر سے درج کیا گیا، متاثرہ لڑکی نے واقعے کے وقت مزاحمت نہیں کی، طبی معائنے میں تشدد یا مزاحمت کی کوئی علامت سامنے نہیں آئی، مقدمہ زبردستی زیادتی نہیں کرتا۔

جسٹس صلاح الدین نے اکثریتی فیصلے سے اختلاف کیا۔ اپنے اختلافی نوٹ میں جسٹس صلاح الدین نے لکھا کہ متاثرہ کی عمر تقریباً 24 سال تھی۔ واقعے کے نتیجے میں ایک بچے کی پیدائش ہوئی جس کی تصدیق ڈی این اے رپورٹ سے ہوئی ہے۔ جنسی جرائم کے معاملات میں تاخیر کوئی معمولی بات نہیں ہے۔ سماجی دباؤ اور خوف کی وجہ سے متاثرہ شخص رپورٹ درج کرانے میں تاخیر کر سکتا ہے۔ ہتھیار کی موجودگی میں مزاحمت کا فقدان ایک فطری عمل ہوسکتا ہے۔ 7 ماہ کے بعد ہونے والا طبی معائنہ مزاحمت کے آثار نہیں دکھا سکتا۔ عصمت دری کو ثابت کرنے میں ناکامی خود بخود رضامندی ثابت نہیں کرتی ہے۔ صرف سزا کم کرنے کے لیے جرم کی دفعہ کو تبدیل نہیں کیا جا سکتا۔
مزید پڑھیں‌:سرکاری ملازمین کے اثاثوں سےمتعلق بڑا فیصلہ

متعلقہ خبریں