اسلام آباد (اے بی این نیوز )مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما انجینئر امیر مقام نے اے بی این کے پروگرام’’ڈی بیٹ @8 میں گفتگو کرتے ہو ئے کہا ہے کہ آئی ایم ایف کی تازہ رپورٹ کو سنجیدگی سے دیکھنے کی ضرورت ہے، اگر کسی بھی سطح پر بدانتظامی یا بے ضابطگیوں کی نشاندہی ہوئی ہے تو اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ معاشی اصلاحات کے عمل میں اگر مزید خامیاں موجود ہیں تو انہیں بھی دور کرنا ہوگا۔
اڈیالہ جیل میں ملاقات کا معاملہ
سہیل آفریدی کی جانب سے آج مسلم لیگ (ن) کی چیف آرگنائزر مریم نواز کو لکھے گئے خط کا ذکر کرتے ہوئے امیر مقام نے کہا کہ ملاقات نہ ہونے کی وجوہات پنجاب حکومت اور جیل انتظامیہ بہتر بیان کر سکتی ہے۔
ان کے مطابق عمران خان کی اپنے اہلِ خانہ اور وکلاء سے ملاقاتیں جاری ہیں، تاہم دیگر لوگوں سے ملاقات نہ ہونے کی وجوہات متعلقہ ادارے ہی واضح کر سکتے ہیں۔
اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی—محمود خان اچکزئی کا معاملہ
اپوزیشن لیڈر کی نامزدگی سے متعلق سوال پر انہوں نے کہا کہ یہ معاملہ اسپیکر قومی اسمبلی اور پارلیمانی ٹیم کے دائرہ اختیار میں ہے، وہی اس کی حقیقی صورتحال سے آگاہ کر سکتے ہیں۔
امن جرگہ اور خیبر پختونخوا میں دہشت گردی
امیر مقام نے کہا کہ جرگے اُس وقت کامیاب ہوتے ہیں جب ان میں حقیقی عزم اور اخلاص شامل ہو۔ انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا میں دہشت گردی کے بڑھتے واقعات انتہائی تشویشناک ہیں، اور اس مسئلے کو سیاست سے الگ رکھ کر سنجیدگی سے نمٹنے کی ضرورت ہے۔
انہوں نے کہا کہ سیاسی مفادات کے لیے بیانات دینے سے مسائل حل نہیں ہوتے۔
تحریکِ تحفظِ آئین کے احتجاج کی حیثیت
آئینی ترامیم 26 اور 27 کے بعد تحریکِ تحفظِ آئین کے ممکنہ احتجاج پر امیر مقام نے کہا کہ انہیں کسی بڑے عوامی ردِعمل یا تحریک کے امکانات نظر نہیں آتے۔
ان کے مطابق تمام آئینی ترامیم کو پارلیمانی اکثریت کی حمایت حاصل تھی اور بار کونسلز کے انتخابات بھی اسی عمل کی تائید کرتے ہیں۔
مزید پڑھیں:’کابینہ میں 9 لوٹے ہیں‘فاروق حیدر اور انوارالحق کے درمیان جملوں کا دلچسپ تبادلہ















