اسلام آباد (اے بی این نیوز) جی الیون کچہری کے باہر ہونے والے دھماکے کی تحقیقات میں اہم پیش رفت ہوئی ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں نے سہولت کار درزی کے بعد اس کے حقیقی بھائی بلال کو بھی حراست میں لے لیا ہے۔ اس سے قبل بلال کے بھائی شاہ منیر کو پہلے ہی گرفتار کیا جا چکا تھا۔
تحقیقات کے مطابق بارود سے بھری جیکٹ درزی کے پاس رکھوائی گئی تھی، اور خودکش حملہ آور اور جیکٹ کے بارے میں علم ہونے کے باوجود اس کی سہولت کاری کی گئی۔
اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس حملہ کیس میں گرفتار ملزمان سے ہونے والی تفتیش میں اہم انکشافات سامنے آئے ہیں۔ ذرائع کے مطابق خودکش بمبار نے جوڈیشل کمپلیکس پر حملے سے قبل فیض آباد ناکے پر بھی حملے کی کوشش کی تھی۔ بمبار فیض آباد ناکے تک پہنچ چکا تھا مگر دھماکہ خیز مواد کی پن نہ نکال سکنے کی وجہ سے حملہ ناکام ہو گیا، جس کے بعد وہ واپس راولپنڈی چلا گیا۔
کئی دن بعد ملزم نے اسلام آباد جوڈیشل کمپلیکس میں خودکش حملہ کیا۔
ذرائع کے مطابق قانون نافذ کرنے والے ادارے مزید گرفتاریاں اور تحقیقات جاری رکھے ہوئے ہیں۔
مزید پڑھیں:پاکستان نے شاہ عبداللہ دوم کو اعلیٰ ترین سول ایوارڈ سے نواز دیا















