اسلام آباد(اے بی این نیوز)مصدقہ ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ ایس پی عدیل اکبر کو بلوچستان سے اسلام آباد لانے میں انکے کورس میٹ خرم اشرف کی جانب سے آئی جی اسلام آباد کو دو بار درخواست کی گئی ۔
جسکی روشنی میں آئی جی اسلام آباد نے وزیر داخلہ سے درخواست کی پہلی بار وزیر داخلہ نے حامی نہیں بھری تھی دوسری بار پھر آئی جی نے درخواست کی جس پر وزیر داخلہ نے حامی بھر ی یوں عدیل اکبر اسلام آباد آئے اور پھر انہیں آئی نائن زون کا چارج بطور آپس پی دیا گیا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ عدیل اکبر کے ساتھ بلوچستان پوسٹنگ کے وقت بھی صحت کے مسائل تھے اور وہ نفسیاتی معالج کے پاس جاتے تھے جس دن انکی موت واقع ہوئی اس روز انکو آئی جی کی کال کا بھی تذکرہ رہا مصدقہ ذرائع کا کہنا ہے کہ انکی موت کا واقعہ چار بجکر 23 منٹ پر ہوا تھا اسلام آباد میں ہی دو بجے ایک اعلی سطحی میٹنگ تھی جس میں چیف کمشنر، آئی جی اور دیگر اعلی افسران شریک تھے ۔
اس میٹنگ کے ایس او پی کے تحت وہاں پر افسران کے موبائل گھڑیاں اور ریکارڈنگ کے متعلقہ تمام چیزیں پہلے ہی ایک جگہ پر رکھوا دی جاتی ہیں جسکی وجہ سے آئی جی کی عدیل اکبر کو کال کرنا ممکن۔ ہی نہیں تھا اور وہ اجلاس چار بجکر 30 منٹ پر ختم ہوا تھا ۔ انکی موت کا واقعہ میٹنگ ختم ہونے سے بھی 7 منٹ قبل رپورٹ ہونا پایا گیا ۔
مزید پڑھیں: افغان پناہ گزینوں کو جرمنی نہ جانے پر ہزاروں یورودینے کی پیشکش















