اسلام آباد (رضوان عباسی سے )حکومت پاکستان نے ملک میں افغان مہاجرین کی واپسی کے عمل کو تیز کرتے ہوئے خیبر پختونخوا میں واقع متعدد افغان مہاجر کیمپوں کو فوری طور پر بند کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اس سلسلے میں وزارت امورِ کشمیر و گلگت بلتستان اور ریاستی و سرحدی امور نے باضابطہ نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔
نوٹیفکیشن کے مطابق کل 31 مہاجر کیمپ ڈی نوٹیفائی کیے گئے ہیں جن میں پشاور، نوشہرہ، ہنگو، کوہاٹ، مردان، صوابی، بونیر، دیر اور دیگر اضلاع کے کیمپ شامل ہیں۔ یہ فیصلہ وزارت داخلہ و انسداد منشیات کے 31 جولائی 2025 کو جاری کردہ S.R.O(1/2025) کے تحت افغان شہریوں کی مرحلہ وار واپسی کے لیے کیا گیا ہے۔
پشاور میں ختم کیے گئے کیمپس میں قبائیان، بادبیر، خزانہ، نغمان، خراسان شامل ، نوشہرہ میں ڈی نوٹیفائی کیمپس میں میرا کچوری، زنڈئی، باغبانان، شمشتو، حاجی زئی، اکوڑہ خٹک شامل جبکہ ہنگو کے کیمپ لا میں خیرآباد، ترکمان، لاختی بانڈہ، کٹا کانی، کہی، درسمند، تھل شامل ہیں ۔
اسی طرح کوہاٹ میں بند ہونے والے کیمپوں میں گمکول، جرمہ، غلام بانڈہ، شین ڈنڈ، چچانہ شامل جبکہ مردان، صوابی، بونیر اور دیر کے کیمپس بھی بند جلالہ، باگچہ، کگان (مردان)، براکئی، فضل، گنداف (صوابی)، کوگا، چکدرہ، تیمر، طور، میار (بونیر و دیر)بھی شامل ۔
وزارت نے تمام کیمپوں کی زمینیں حکومت خیبر پختونخوا یا متعلقہ اضلاع کے ڈپٹی کمشنرز کے حوالے کرنے کی ہدایت جاری کی ہے۔ اس کے ساتھ ساتھ تمام غیر منقولہ اثاثے بھی تحریری طور پر حوالے کیے جائیں گے۔
حکام کے مطابق، یہ اقدام افغان مہاجرین کی منظم واپسی اور مقامی وسائل کے بہتر استعمال کی پالیسی کا حصہ ہے۔ذرائع کے مطابق آئندہ مرحلوں میں مزید کیمپوں کے خاتمے اور افغان باشندوں کی وطن واپسی کے لیے کارروائی تیز کی جائے گی۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے مختلف شہروں میں آج جمعہ17 اکتوبر2025 موسم کی تازہ ترین صورتحال