اہم خبریں

آدھا پنجاب ڈوب گیا، سندھ میں بڑےسیلاب کا خطرہ ،پانی کا اتنا بہائو کبھی نہیں دیکھا،مریم نواز

لاہور( اے بی این نیوز       )سیلاب نے آدھا پنجاب ڈبو دیا۔ ہر طرف پانی ہی پانی ۔ راوی، ستلج اور چناب نے پنجاب میں کئی شہروں اور ہزاروں دیہات کو لپیٹ میں لے لیا ۔ ۔ لاکھوں لوگ متاثر ۔ فصلیں ، مویشی بہہ گئے۔ ہزاروں ایکڑ زمین دریا برد۔ دریائے راوی میں شاہدرہ کے مقام پر پانی کا بہائو کم ہونے کے بعد ایک بار پھر تیز فیروزوالا میں پانی رہائشی آبادیوں میں داخل۔ اوکاڑہ کے مقام پر پانی کے بہائو میں مزید اضافہ ۔ ۔ سیکڑوں ایکڑ زرعی رقبہ زیر آب۔ 20 کے قریب دیہات خالی کرا لئے گئے۔ لوگ محفوظ مقامات پرمنتقل۔ دریائے چناب میں ہیڈ خانکی پر بہاؤ ساڑھے 10 لاکھ سے کم ہوکر 9 لاکھ 5 ہزار کیوسک ہوگیا۔ قادرآباد بیراج پر دریا ئےچناب میں اونچے درجے کا سیلاب۔ پھالیہ کے 130 سے زائد دیہات زیر آب ۔ کوٹ مومن میں 10 لاکھ کیوسک کا ریلا پہنچ گیا۔ پانی کھیتوں اور قریبی آبادیوں میں داخل ۔ جلالپوربھٹیاں میں دریائے چناب سے 10لاکھ کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ متعدد دیہات زیر آب۔ بجلی کی سپلائی معطل۔ پاکپتن میں دریائے ستلج سے بابا فرید پل کے مقام پر ایک لاکھ 20 ہزار کیوسک کا ریلا گزر رہا ہے۔ حفاظتی بند ٹوٹ گئے ۔ سیکڑوں آبادیاں زیر آب۔ دریائے ستلج پر گنڈا سنگھ کے مقام پر 2 لاکھ 61 ہزار کیوسک سے زائد کا ریلا۔ احمد پور شرقیہ میں دریائے ستلج میں طغیانی ۔ ۔ شمس آباد کا زمیندار ہ بند ٹوٹنے سے بستی بھٹہ۔ جھلن اور قریبی علاقوں میں پانی فصلیں بہا لے گیا۔ ہیڈ مرالہ پر دریائے جموں توی عبور کرنے کے لئے دو کروڑ کی لاگت سے لگائی گئی چیئرلفٹ بہہ گئی۔وزیر اعلیٰ پنجاب مریم نواز نے کہا ہے کہ دریائے راوی میں اتنازیادہ پانی کبھی نہیں دیکھا۔ اگر ادارے الرٹ نہ ہوتے تو نقصان زیادہ ہوتا۔ متواتر بارشوں اور بھارت کی طرف سے پانی چھوڑنے سے غیر معمولی صورتحال پیدا ہوئی۔ میڈیا سے گفتگو میں مریم نواز نے کہا کہ گزشتہ 4 دہائیوں میں مون سون کا ایسا طویل سلسلہ کبھی نہیں آیا۔ ہمیں اپنے ڈیمز اور انفراسٹرکچر کو مزید مضبوط بناناہے۔ یہ امر باعث اطمینان ہے تمام اداروں نے مل کرکام کیا۔ ضلع گجرات اورسیالکوٹ میں کل شدیدسیلابی صورتحال تھی۔ ریسکیو اداروں اورانتظامیہ نے سیلابی صورتحال میں بہترین کام کیا۔ انتظامیہ نے شہریوں کو بروقت محفوظ مقامات پر پہنچایا۔ بروقت انتظامات سے جانی ومالی نقصان کم ہوا۔ نارووال سب سے زیادہ متاثرہ علاقوں میں شامل ہے۔ مریم نواز نے کشتی میں سوار ہو کردریائے راوی میں پانی کی سطح کا جائزہ لیا۔ سینیئر صوبائی وزیر مریم اورنگزیب بھی وزیراعلیٰ کے ہمراہ تھیں۔ پنجاب میں سیلاب 20 افراد کی جانیں لے گیا۔ سمبڑیال سے 3 لاشیں برآمد۔ ۔ سیالکوٹ میں ایک ہی خاندان کے 5۔ گجرات میں 4۔ نارووال میں 3حافظ آباد میں دو اور گوجرانوالہ شہرمیں سیلاب سے ایک شخص جان سے گیا ۔ گجرات میں تین بچے ڈوب گئے ایک کو بچا لیا گیا ۔ دو جاں بحق ۔ ۔ نماز جنازہ ادا۔ وزیرآباد میں دو نوجوان ڈوب گئے۔ ایک کو بچا لیا گیا۔ ۔ دوسرا جاں بحق ۔ ظفروال کے نواحی گاؤں مہلووال میں ڈوبنے والے احسن کی لاش مل گئی۔ ساہیوال میں پھنسے دو خاندانوں اور راوی کے سیلابی پانی میں پھنسے ایک خاندان کو ریسکیو کرلیا گیا ۔ 4افراد کھیتوں میں کام کرتے سیلاب میں پھنس گئے۔سیلابی پانی سیالکوٹ ایئرپورٹ پر داخل۔ ۔ فلائٹ آپریشن معطل ۔ ٹرمینل بلڈنگ۔ پارکنگ اور رن وے محفوظ۔ ترجمان کے مطابق فلائٹ معطلی کا نوٹم جاری کر دیا گیا۔ ۔ ایئرپورٹ کے تمام آلات مکمل طور پر محفوظ ہیں۔ سیال انتظامیہ کی تمام مشینری اور افرادی قوت متحرک۔ سیالکوٹ میں بارش ختم ہوئے کئی گھنٹے گذر گئے۔ ۔ نالوں میں پانی کی سطح بھی کم ہو گئی۔ سیالکوٹ شہر سے پانی کی نکاسی ممکن نہ ہوسکی۔ رنگ پورہ۔ شہاب پورہ۔ دارا آرائیاں۔ علامہ اقبال چوک۔ پریم نگر سمیت متعدد علاقوں میں پانی جمع۔پاک فوج کا سرگودھا کے علاقے گورنہ پٹھاناں میں ریسکیو اور ریلیف آپریشن جاری۔ ۔ سیلاب میں گھرے افراد کو پاک فوج کے جوانوں نے کشتیوں کے ذریعے ریسیکو کرکے محفوظ مقامات پر منتقل کرنا شروع کردیا۔ سندھ میں بھی بڑے سیلاب کا خطرہ ہے۔سندھ کے چیف سیکریٹری آصف حیدر شاہ نے کہا ہے کہ سندھ میں بھی بڑے سیلاب کا خطرہ ہے۔سندھ میں ممکنہ سیلاب کی صورتحال پر چیف سیکریٹری کی زیر صدارت اجلاس ہوا۔ اجلاس کو پانی کے بہاؤ اور ممکنہ سیلاب کی صورتحال پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔سیلاب کی صورتحال کی 24 گھنٹے نگرانی اور انتظامیہ کو الرٹ رہنے کی ہدایات جاری کی گئیں۔ جبکہ چیف سیکرٹری آفس، کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کے دفاتر میں کنٹرول روم قائم کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔سیلابی صورتحال کے باعث متعلقہ اداروں کے عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئیں۔ جبکہ محکمہ صحت کو ادویات اور ویکسین کی دستیابی کو یقینی بنانے کی ہدایت کی گئی۔ڈپٹی کمشنرز کو پاک فوج، ریسکیو اور متعلقہ اداروں سے رابطے میں رہنے کی ہدایت کی گئی۔ جبکہ کمشنرز اور ڈپٹی کمشنرز کو ندی کے کنارے والے علاقوں کا زمینی دورہ کرنے کی ہدایت کی گئی۔آصف حیدر شاہ نے کہا کہ بروقت اقدامات سے انسانی جانوں اور مویشیوں کے ضیاع کو کم کیا جا سکتا ہے۔ پاک فوج کی جانب سے سیلاب متاثرین کیلئے فری میڈیکل کیمپس بھی قائم کیے گئے ہیں۔ متاثرین سیلاب کی جانب سے پاک فوج کے ریسکیو اینڈ ریلیف آپریشن کو سراہا جا رہا ہے۔
مزیس پڑھیں : بچوں کے لیے مالیاتی تربیت کے ساتھ سائبر سکیورٹی کے حوالے سے آگاہی اہم قرار ، کیسپرسکی ”گروئنگ اپ آن لائن” سروے

متعلقہ خبریں