اسلام آباد (محمد ابراہیم عباسی)اسلام آباد ہائیکورٹ نے پی آئی اے کی سابق ایئر ہوسٹس راحیلہ افتخار کی بحالی کے حوالے سے این آئی آر سی کے فل بینچ کے فیصلے کے خلاف اپیل کو مسترد کرتے ہوئے تفصیلی فیصلہ جاری کر دیا ہے۔ عدالت نے ایئر ہوسٹس کو نوکری پر بحال کرنے کا فیصلہ برقرار رکھتے ہوئے ادارے کو ہدایت کی ہے کہ وہ ملازمت کی بحالی کے ساتھ ساتھ تمام مالی و سروس فوائد بھی فراہم کرے۔
اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس محمد آصف نے اپنے تفصیلی فیصلے میں قرار دیا کہ راحیلہ افتخار نے پی آئی اے میں تقریباً 15 سال تک بے داغ اور مثالی خدمات سرانجام دیں اور اس دوران ان کے خلاف کوئی شکایت یا منفی رپورٹ ریکارڈ نہیں کی گئی۔
عدالتی فیصلے کے مطابق، ایک شہری کی جانب سے وزیراعظم کے سٹیزن پورٹل پر شکایت کی بنیاد پر پی آئی اے کی سیکیورٹی اینڈ ویجیلنس ڈیپارٹمنٹ نے تحقیقات کیں، جن میں الزام لگایا گیا کہ راحیلہ افتخار نے غیر اخلاقی اور غیر پیشہ ورانہ رویہ اختیار کیا اور بغیر اجازت اپنی ساتھی خواتین ائیرہوسٹسز کی ذاتی معلومات بیرون ملک ایک شہری کو فراہم کیں۔
اس شکایت پر انہیں 9 دسمبر 2020 کو شوکاز نوٹس اور 2 فروری 2021 کو انکوائری نوٹس جاری کیا گیا۔ متعدد مواقع پر وضاحت دینے کا موقع فراہم کیے جانے کے باوجود وہ الزامات کا تسلی بخش جواب نہ دے سکیں جس کے بعد 12 مارچ 2021 کو انہیں ملازمت سے برطرف کر دیا گیا۔
تاہم، راحیلہ افتخار نے برطرفی کے خلاف این آئی آر سی (نیشنل انڈسٹریل ریلیشنز کمیشن) میں درخواست دائر کی، جسے منظور کرتے ہوئے سنگل بینچ نے 13 فروری 2023 کو ان کی بحالی کا حکم جاری کیا۔ اس فیصلے کے خلاف پی آئی اے کی اپیل فل بینچ نے بھی مسترد کر دی۔
عدالت نے فیصلے میں واضح کیا کہ خالد محمود نامی گواہ نے راحیلہ افتخار کے اچھے کردار اور پیشہ ورانہ رویے کی کھل کر گواہی دی، اور چونکہ اس گواہی کو چیلنج نہیں کیا گیا، لہٰذا قانوناً اسے تسلیم شدہ سمجھا گیا۔ اس ناقابلِ تردید گواہی نے راحیلہ افتخار کے مؤقف کو مزید تقویت بخشی جبکہ پی آئی اے کا مؤقف کمزور ہو گیا۔
عدالت نے اپنے فیصلے میں یہ بھی کہا کہ اگرچہ اداروں کی انضباطی کارروائیوں میں عدالتیں عام طور پر مداخلت نہیں کرتیں، لیکن جب انکوائری میں انصاف کے اصولوں کی خلاف ورزی ہو اور ثبوت قابل اعتبار نہ ہوں، تو عدالتی مداخلت لازم ہو جاتی ہے۔
آخر میں عدالت نے این آئی آر سی کے دونوں بینچز کے فیصلوں کو مکمل طور پر درست قرار دیتے ہوئے پی آئی اے کی اپیل مسترد کر دی۔
مزید پڑھیں: اسلام آباد ہائیکورٹ کا ایئر ہوسٹس راحیلہ افتخار کو بحال کرنے کا فیصلہ برقرار