اسلام آباد (رضوان عباسی ) افغانستان نے پاکستان کے راستے بھارت کو برآمدات کی اجازت نہ دینے کا معاملہ اسلام آباد کے ساتھ باضابطہ طور پر اٹھا لیا ہے۔ ذرائع کے مطابق افغان نائب وزیر صنعت و تجارت کی سربراہی میں اعلیٰ سطحی وفد نے حالیہ دورہ اسلام آباد کے دوران پاکستانی حکام سے اس معاملے پر تفصیلی بات چیت کی۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ افغان وفد نے نشاندہی کی کہ پاکستان نے مئی 2025 سے واہگہ کے راستے بھارت کو افغان برآمدات کی اجازت دینا بند کر دی ہے، جو کہ افغانستان، پاکستان ٹرانزٹ ٹریڈ معاہدے 2010 کے برخلاف ہے۔ افغان وفد نے معاہدے کے تحت تیسرے ملک کو واہگہ بارڈر سے برآمدات کی اجازت دینے کی شق کا حوالہ دیتے ہوئے تحفظات کا اظہار کیا۔
اس موقع پر سیکریٹری تجارت کی سربراہی میں پاکستانی وفد نے افغان حکام کو نئی پالیسی سے آگاہ کرتے ہوئے واضح کیا کہ پاکستان نے بھارت کے ساتھ حالیہ کشیدہ تعلقات کے باعث مئی 2025 میں تیسرے ملک کی بھارت کے ساتھ تجارتی سرگرمیوں پر پابندی عائد کی ہے۔
ذرائع کے مطابق پاکستانی وفد نے افغان حکام کو بتایا کہ موجودہ پالیسی کے تحت پاکستان کے زمینی راستے سے کسی تیسرے ملک کی بھارت سے تجارت کی اجازت نہیں دی جا رہی اور یہ فیصلہ قومی مفادات کو مدنظر رکھتے ہوئے کیا گیا ہے۔دونوں ممالک کے وفود کے درمیان یہ معاملہ آئندہ مذاکرات میں بھی زیر بحث آنے کا امکان ہے تاکہ دوطرفہ ٹرانزٹ ٹریڈ فریم ورک میں کسی ممکنہ تنازعے سے بچا جا سکے۔
مزید پڑھیں: اقتصادی رابطہ کمیٹی اجلاس،50 ہزار گھروں کیلئے مارک اپ سبسڈی کی منظوری کا امکان