اہم خبریں

عافیہ صدیقی کیس میں وفاقی کابینہ کو توہین عدالت کے شوکاز نوٹس جاری

اسلام آباد( محمد ابراہیم عباسی)اسلام آباد ہائی کورٹ میں ڈاکٹر عافیہ صدیقی کی صحت، رہائی اور وطن واپسی سے متعلق درخواست کی سماعت کے دوران جسٹس سردار اعجاز اسحاق خان نے وفاقی کابینہ کے تمام ارکان کو توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔

سماعت کے دوران جسٹس اعجاز اسحاق نے ریمارکس دیے کہ “میں انصاف کو شکست کا سامنا نہیں کرنے دوں گا۔ ہائیکورٹ کی عزت برقرار رکھنے کے لیے اپنی جوڈیشل پاورز استعمال کروں گا۔

”انہوں نے واضح کیا کہ عافیہ صدیقی پاکستان کی بیٹی ہیں، ان کے کیس کو روایتی انداز سے نہیں دیکھا جا سکتا۔ عدالت میں درخواست گزار فوزیہ صدیقی کے وکیل عمران شفیق سمیت ایڈیشنل اٹارنی جنرل بھی پیش ہوئے۔عدالت کو بتایا گیا کہ چیف جسٹس آفس کی جانب سے جج کا روسٹر تبدیل کیا گیا، جس کے باعث آج کا کازلسٹ جاری نہیں ہو سکا۔

جسٹس اعجاز نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا:“میری چھٹیاں آج سے شروع ہونی تھیں، مگر میں نے اس کیس کو دیگر اہم مقدمات کے ساتھ آج مقرر کیا تھا۔ چیف جسٹس کو صرف 30 سیکنڈ بھی نہیں ملے درخواست پر دستخط کرنے کے لیے۔

”انہوں نے مزید کہا کہ ماضی میں بھی مخصوص کیسز کے لیے روسٹر تبدیل کیا جاتا رہا ہے، اور جج اگر چاہے تو چھٹی کے دن بھی انصاف کی فراہمی کے لیے عدالت لگا سکتا ہے۔وکیل عمران شفیق نے کہا کہ حکومت اگر اسٹے آرڈر لینا چاہتی تو راتوں رات بینچ بھی بن جاتا۔

ساتھ ہی انہوں نے دعویٰ کیا کہ کیس سپریم کورٹ میں اس لیے مقرر نہیں ہو رہا کیونکہ جسٹس منصور علی شاہ وہاں موجود ہیں۔عدالت نے ہدایت کی کہ کیس کو چھٹیوں کے اختتام کے بعد پہلے ورکنگ ڈے پر دوبارہ سماعت کے لیے مقرر کیا جائے۔
مزید پڑھیں: آج کا ڈالر ریٹ پاکستان میں کیا ہے ؟

متعلقہ خبریں