اسلام آباد(اے بی این نیوز)عدالت عظمیٰ نے کہا کہ پروفرما پروموشن سرکاری ملازمین کا قانونی حق ہے اور اگر کوئی افسر ترقی کا اہل ہو تو اسے ریٹائرمنٹ کے بعد بھی ترقی دی جا سکتی ہے، سپریم کورٹ نے یہ بھی واضح کیا کہ درخواست گزار کے خلاف کوئی الزام ثابت نہیں ہوا لہٰذا اس کی ساکھ پر منفی اثر ڈالنا غیر منصفانہ ہے۔
عدالت نے تمام سرکاری اداروں کو ہدایت کی ہے کہ ترقی کے معاملات میں شفافیت اور بروقت فیصلوں کو یقینی بنایا جائے تاکہ ریٹائرڈ افسران کو طویل انتظار اور ناانصافی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔ سپریم کورٹ نے سندھ ہائی کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ہدایت دی ہے کہ ہائی پاورڈ سلیکشن بورڈ دو ماہ کے اندر درخواست گزار کے کیس کو میرٹ پر دوبارہ سنے۔
مزید پڑھیں: عراقی کردستان میں امریکی کمپنی کے زیر کنٹرول آئل فیلڈ پر ڈرون حملہ