کوئٹہ (اے بی این نیوز)مالی سال 25-2024 کے دوران بلوچستان میں 70 ارب روپے سے زائد کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف ہوا ہے۔ وفاقی آڈٹ رپورٹ میں صوبائی خزانے میں کرپشن، ٹیکس چوری، زائد ادائیگیوں اور حکومتی اخراجات میں بے قاعدگیوں کے سینکڑوں کیسز سامنے آئے ہیں۔
رپورٹ کے مطابق کل مالی بے ضابطگیوں کا حجم 70 ارب روپے سے زائد رہا۔ بے ضابطگیوں کے باعث بلوچستان کے خزانے کو 3 ارب 49 کروڑ روپے کا براہِ راست نقصان ہوا۔رپورٹ میں انکشاف ہوا کہ ٹیکس اور ڈیوٹیز چوری کے 19 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 13 ارب 12 کروڑ 78 لاکھ روپےکا نقصان ہوا۔
رپورٹ میں بتایا گیا کہ 28 کیسز میں 2 ارب 76 کروڑ روپے کی مشکوک ادائیگیاں بھی ہوئی جبکہ حکومتی اخراجات میں بے قاعدگیوں کے 130 کیسز رپورٹ ہوئے جن میں 40 ارب 75 کروڑ روپے سے زائد کا نقصان ہوا۔آڈٹ رپورٹ کے مطابق متعدد اداروں میں قانونی تقاضوں کے بغیر ادائیگیاں، ریونیو کی عدم وصولی اور قواعد کے خلاف اخراجات کیے گئے۔ حکومتی اداروں کی جانب سے مالی نظم و ضبط میں سنگین کوتاہیاں اور شفافیت کی کمی واضح طور پر سامنے آئی ہے۔
مزید پڑھیں: پاکستان کے مختلف شہروں میں آج بروزجمعہ27جون 2025سونے کی تازہ ترین قیمت