اسلام آباد(اے بی این نیوز)وزیر اعظم شہباز شریف نے اتوار کو بھارتی جارحیت کے خلاف پاکستان کے مضبوط اور موثر فوجی جواب اور آپریشن بنیان مرصوص کی کامیابی پر ملک بھر میں یوم تشکر منانے کا اعلان کیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ یہ دن اللہ تعالی کے حضور سجدہ ریز ہونے، افواج پاکستان کی بے مثال بہادری کو خراج تحسین پیش کرنے اور پوری قوم کے اتحاد اور حوصلے کو تسلیم کرنے کے لیے منایا جائے گا۔
وزیراعظم نے کہا کہ آپریشن بنیان ان مرسوس نے بھارتی دشمنی کا ’’مضبوط اور فیصلہ کن جواب‘‘ دیا، جس سے ہر محاذ پر پاکستان کا غلبہ ثابت ہوا۔انہوں نے مزید کہا کہ “دشمن کی اشتعال انگیزی کے باوجود، پاکستان نے صبر، تیاری اور اسٹریٹجک تحمل کے ساتھ اپنے دفاع کو یقینی بنایا، ہم اللہ تعالی کے شکر گزار ہیں جس نے ہمیں یہ کامیابی عطا کی۔
شہباز شریف نے مزید کہا کہ پاک فوج کی قربانیوں کو کبھی فراموش نہیں کیا جائے گا، پوری قوم اپنی مسلح افواج کے شانہ بشانہ کھڑی ہے۔وزیراعظم نے عوام بالخصوص مذہبی اسکالرز (علماء) پر زور دیا کہ وہ ملک بھر میں خصوصی باجماعت نمازیں اور نوافل ادا کریں۔ انہوں نے کہا کہ قوم اللہ کا شکر ادا کرے اور اپنے شہداء اور غازیوں (جنگی ہیروز) کے لیے دعا کرے۔
گزشتہ روز قوم سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ علاقائی امن اور اس خطے میں رہنے والے لاکھوں لوگوں کی زندگیوں کو دیکھتے ہوئے پاکستان نے ایک ذمہ دار ریاست کے طور پر جنگ بندی کا مثبت جواب دیا۔وزیر اعظم نے اس امید کا اظہار کیا کہ پانی کی تقسیم، جموں و کشمیر کے تنازع سمیت تمام تصفیہ طلب مسائل اب مذاکرات کے ذریعے اور پرامن راستہ اپنا کر حل ہو جائیں گے۔وزیراعظم نے پوری قوم کو دل کی اتھاہ گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے دنیا کے سامنے ان کی عزت نفس اور عزت کا ثبوت دیا جو ان کے لیے جان سے بھی زیادہ عزیز ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ اگر کوئی ملکی سالمیت کو چیلنج کرتا ہے تو وہ آہنی دیوار کی طرح کھڑے ہوتے ہیں اور اپنے دشمنوں کو زیر کرتے ہیں۔دشمن نے جو کیا وہ ایک بزدلانہ اور شرمناک حرکت تھی، ایک ننگی جارحیت لیکن بہادر اور دلیر افواج نے پیشہ ورانہ مہارت کا مظاہرہ کرتے ہوئے بہت موثر جواب دیا جسے جدید جنگ کے ایک باب کے طور پر ہمیشہ یاد رکھا جائے گا۔وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا کہ پہلگام واقعے کو بہانہ بنا کر بھارت نے پاکستان کو جنگ میں گھسیٹنے کی کوشش کی اس حقیقت کے باوجود کہ انہوں نے بلا تاخیر غیر جانبدارانہ اور شفاف عالمی تحقیقات کے لیے تعاون کی پیشکش کی تھی۔
مزید پڑھیں: دوران ڈیوٹی ٹک ٹاک ویڈیوز بنانے پر ایس ایچ او سمیت 7 پولیس اہلکار معطل