اہم خبریں

مولانا فضل الرحمان عمران خان کی قید کے مخالف نکلے، رہائی کی ڈیمانڈ کر دی

اسلام آباد ( اے بی این نیوز)جے یو آئی (ف) کے رہنما مولانا فضل الرحمان نے بانی چیئرمین پی ٹی آئی کی قید کو غلط قرار دے دیا۔پارلیمنٹ کے باہر میڈیا سے گفتگو میں صحافی نے سوال کیا کہ ملک حالت جنگ میں ہے اور پی ٹی آئی اب بھی حکومت پر تنقید کر رہی ہے، کیا آپ انہیں سمجھانے یا مذاکرات میں کوئی کردار ادا کریں گے؟
جس پر مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ پی ٹی آئی ایک سیاسی جماعت ہے، وہ بھی ملک کے لیے لڑنے کی بات کرتی ہے، حکومت بھی لڑنے کی بات کرتی ہے، ان کا لیڈر جیل میں ہے، کارکن بھی جیل میں ہیں، انہیں لگتا ہے کہ باہر آنے سے ملک کا فائدہ ہوگا، اسی لیے وہ یہ مطالبہ بھی پیش کر رہے ہیں، باقی معاملہ عدالت میں ہے، میں سیاسی بندہ ہوں، کسی سیاسی رہنما کو جیل میں رکھنا درست نہیں۔

مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ امریکا ابھی تک اپنی پوزیشن واضح نہیں کر رہا، بڑی طاقتوں کی اپنی پوزیشن واضح نہ کرنے سے ظاہر ہے ریاستی دہشت گردی کو فروغ ملتا ہے، امریکا نے اسرائیل کا ساتھ دیا، امریکا 60 ہزار لوگوں کے قتل عام پر خاموش ہے اور اسرائیل کو حق سمجھتا ہے، امریکا اپنے مفادات خود دیکھے گا، اس کا انسانیت سے کوئی تعلق نہیں۔

انہوں نے کہا کہ محاذ پر لڑنے والے اپنی جنگی حکمت عملی بناتے ہیں، جنگ اس نہج پر نہیں پہنچی کہ ایٹمی جنگ بن جائے، اس وقت پاکستان نے بہت سی فتوحات حاصل کی ہیں، پاکستان کے لیے اچھی خبریں آرہی ہیں اور بھارت جھوٹ کا سہارا لے رہا ہے، جعلی خبریں پھیلا رہا ہے۔
اس سے قبل مولانا فضل الرحمان نے پارلیمنٹ کے اجلاس سے خطاب میں کہا کہ موجودہ صورتحال میں سفارتی کوششوں سے مطمئن نہیں، پاکستانی افواج بہادری سے دشمن کا مقابلہ کر رہی ہیں۔ ہمارے سفارتی مشنز کو اس وقت مختلف ممالک کا دورہ کرنا چاہیے تھا اور اپنے دوست ممالک کو مصروف کرنا چاہیے تھا لیکن ہم نے وہ سفارتی کوششیں نہیں دکھائیں جو ان حالات میں ہونی چاہیے تھیں، میں موجودہ سفارتی سرگرمیوں سے مطمئن نہیں ہوں۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ بھارت نے ہماری مساجد اور مدارس کو نشانہ بنایا، آج بروز جمعہ ہم نے ملک بھر میں یوم دفاع وطن منانے کا فیصلہ کیا ہے، 11 مئی کو پشاور اور 15 مئی کو کوئٹہ میں ملین مارچ کیا جائے گا، جس میں پاکستان کا مؤقف اجاگر کیا جائے گا۔

انہوں نے کہا کہ ہم پاک فوج کے ساتھ مکمل یکجہتی کا اعلان کرتے ہیں۔ ہم فوج کے قریب ہیں لیکن جب ہمارے پیارے وطن کا معاملہ آئے گا تو وہ ہمیں دو قدم آگے پائیں گے، حکومت سوشل میڈیا پر جنگ کے حوالے سے ہونے والے پروپیگنڈے کو روکنے کے لیے اقدامات کرے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ انہوں نے انصار الاسلام کے کارکنوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ شہری دفاع کے لیے تیار رہیں، خدا نہ کرے، شہریوں کی مدد کے لیے ہر ممکن کردار ادا کریں گے اور جہاں بھی نقصان ہوا طبی امداد فراہم کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ قوم پاک فوج کے ساتھ کھڑی ہے۔ بھارت ہمارے خلاف اسرائیلی ہتھیار استعمال کر رہا ہے، اب وقت آگیا ہے کہ ہم دونوں کے خلاف یک زبان ہو جائیں۔ میں پاک فوج کو دفاع میں اس کی بہادری اور خوبصورت حکمت پر خراج تحسین پیش کرتا ہوں۔ بھارت نے ہماری مساجد اور مدارس کو نشانہ بنایا ہے۔ میں ایوان کو یقین دلاتا ہوں کہ پاکستان کے دفاع میں صف اول سے لڑنے کا عزم رکھنے والے دینی مدرسے کا نوجوان نوجوان ہے۔
مولانا فضل الرحمان نے کہا کہ دینی مدرسہ بین الاقوامی دباؤ میں ہے اور حکومتی دباؤ میں بھی۔ مدارس کے ساتھ یہ کشمکش ختم ہونی چاہیے اور مدارس کے ساتھ کیے گئے وعدے پورے کیے جائیں اور دنیا کو بتایا جائے کہ ہم ایک ہیں۔ اگر میں ملک کے دفاع میں آپ کے ساتھ صف میں ہوں تو آپ کو بھی میرے ساتھ صف میں کھڑا ہونا ہے۔ تعاون دو طرفہ امداد کا نام ہے۔ ہم نے شانہ بشانہ تعاون اور لڑائی کا اعلان کیا ہے۔ پتہ نہیں کب آپ مدارس کو پاکستانی سمجھیں گے۔ ان حالات میں ایک ہی قومی بیانیہ ہونا چاہیے۔

مزید پڑھیں :جیسے کو تیسا، پاکستانی ہیکرزکا’’ آپریشن سالار ‘‘کے نام سے منظم مہم کا آغاز،بھارتی آن لائن انفراسٹرکچر ہدف مقرر

متعلقہ خبریں