اسلام آباد (رضوان عباسی ) وزیراعظم شہباز شریف اور اقوامِ متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس کے درمیان ایک اہم ٹیلیفونک رابطہ ہوا، جس میں جنوبی ایشیا کی موجودہ صورتحال، خطے میں قیامِ امن اور دیگر اہم امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وزیراعظم نے گفتگو کے دوران پاکستان کی امن کے لیے کی جانے والی کوششوں پر روشنی ڈالی اور اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان دہشتگردی کی ہر شکل کی شدید مذمت کرتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان نے عالمی امن کے لیے عظیم قربانیاں دی ہیں، جنہیں دنیا کو تسلیم کرنا چاہیے۔
پاہلگام واقعے پر گفتگو کرتے ہوئے وزیراعظم نے بھارتی الزامات کو بے بنیاد قرار دیا اور مطالبہ کیا کہ واقعے کی شفاف تحقیقات ہونی چاہیے۔ انہوں نے واضح کیا کہ بھارتی پروپیگنڈا دراصل کشمیریوں کی آزادی کی جدوجہد کو دہشتگردی سے جوڑنے کی کوشش ہے، جسے عالمی برادری رد کرے۔
وزیراعظم نے مقبوضہ کشمیر میں جاری ریاستی دہشتگردی کے ناقابلِ تردید شواہد پر بھی روشنی ڈالی اور عالمی ضمیر کو بیدار کرنے کی اپیل کی۔ انہوں نے بھارت کی آبی جارحیت کو ناقابلِ قبول قرار دیتے ہوئے کہا کہ پانی 24 کروڑ پاکستانیوں کے لیے زندگی اور موت کا مسئلہ ہے۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ پاکستان اپنی خودمختاری اور سالمیت کے تحفظ کے لیے ہر جارحیت کا منہ توڑ جواب دے گا۔ انہوں نے اقوام متحدہ سے مطالبہ کیا کہ بھارت کو ذمہ داری کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دیا جائے، کیونکہ مسئلہ کشمیر جنوبی ایشیا میں بدامنی کی بنیادی جڑ ہے۔
اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیو گوتریس نے پاکستان کی امن کوششوں کی تعریف کرتے ہوئے کہا کہ خطہ اس وقت کسی نئی محاذ آرائی کا متحمل نہیں ہو سکتا۔ انہوں نے کشیدگی سے گریز اور مسائل کے پرامن حل پر زور دیا۔
وزیراعظم نے اس عزم کا اعادہ کیا کہ پاکستان ایک ذمہ دار ملک کی حیثیت سے عالمی امن و سلامتی کے لیے اپنا مثبت کردار جاری رکھے گا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان بطور غیر مستقل رکن، اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں بھی اپنی ذمہ داریاں بخوبی ادا کر رہا ہے
مزید پڑھیں :سکھ فیصلے کرچکےہیں وہ پاکستان کیخلاف نہیں لڑیں گے،رہنماتحریک خالصتان