اہم خبریں

کوہاٹ تاندہ ڈیم کشتی اُلٹے کا واقعے ، جاں بحق ہونیوالے طلباء کی تعداد 52 ہوگئی

پشاور(نیوز ڈیسک)خیبر پختونخوا کے ضلع کوہاٹ کے تاندہ ڈیم میں ڈوبنے والے بچوں کی تلاش کے لیے تیسرے روز بھی ریسکیو آپریشن جاری ہے مزید بچوں کی لاشیں نکالی گئی ہیں جس کے بعد مرنے والوں کی تعداد 52 ہوگئی جبکہ مہتمم مدرسہ عربیہ میر باش خیل شاہد نور نے کہا کہ کشتی میں خود 57 بچوں کو سوار کرایا تھا، جب کہ اب لاپتا ہونے والے مزید بچوں کی تلاش جاری ہے۔ڈپٹی کمشنر فرقان اشرف کے مطابق ریسکیو آپریشن میں پاک فوج، نیوی، ریسکیو اور مقامی غوطہ خور حصہ لے رہے ہیں، ریسکیو آپریشن میں لاشیں نکالی گئیں جبکہ مدرسے کے مہتمم کا کہنا ہے کہ تاندہ ڈیم میں کشتی اُلٹنے 57 سے زائد بچے اور ملاح ڈوب گئے تھے۔

ریسکیو آپریشن کے دوران گذشتہ روز نکالی جانے والی 11 لاشوں کی نمازجنازہ گاؤں میرباش خیل اور دیگر علاقوں میں ادا کر دی گئی۔ نماز جنازہ میں عسکری حکام، ڈی آئی جی پولیس، ڈپٹی کمشنر سمیت ضلعی انتطامیہ اور اہل علاقہ کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔بچوں کی تدفین قریبی گاؤں سلیمان تالاب اور دیگر قریبی علاقوں میں کردی گئی۔واقعے کا مقدمہ تھانہ محمد ریاض شہید میں درج کیا گیا ہے۔ مقدمہ کشتی بان اور محمکہ ایریگیشن کے ایکس ای این کے خلاف درج کیا گیا ہے،غم زدہ شخص نے بتایاکہ کوہاٹ تاندہ ڈیم کشتی اُلٹے کا واقعے میں میرا ایک بیٹا اور سگے بھتیجوں سمیت گھر کے نو بچے شہید ہوئے۔

متعلقہ خبریں